پی آر یو کی 127گاڑیان جبکہ 392ڈولفن ٹیمز 24گھنٹے متحرک ہیں

Jul 14, 2021

اظہار الحق واحد
معاشرے میں جرائم کی نوعیت بدلنے کے ساتھ ساتھ اس کی سرکوبی کیلئے حکمت عملی بھی تبدیل ہو رہی ہے۔اس مقصد کیلئے صوبائی دارالحکومت میںڈولفن سکواڈ و پولیس ریسپانس یونٹ مستعدی کے ساتھ جرائم پیشہ افراد کو گرفت میں لانے کیلئے سرگرم عمل ہے۔ رواں برس کے پہلے پانچ مہینوں میں ڈالفن سکواڈ و پولیس رسپانس یونٹ کے ہاتھوں 6404 ملزمان  گرفتار ہوئے۔ مختلف جرائم پیشہ افراد کو حراست میں لیتے ہوئے مستعدی کے ساتھ کارروائی کرکے حوالات اور جیل میں بند کروایا گیا۔ ان ملزموں کے خلاف متفرق جرائم میں ملوث پر مقدمات درج کئے گئے ۔ حوالات اور جیل کی ہوا کانے والے ملزموں کی اس تعداد سے باخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے  کی یہ فورس جرائم کی سرکوبی کے لئے کس قدر جذبے سے سرشار ہے ۔ 5ماہ کے دوران  جن مختلف پیشہ ور ملزمان کو  سٹریٹ کرائم کے الزام مین گرفتار کیا گیا  ان میں، ڈکیت کینگز، اشتہاری، عدالتی مفرور، ٹاگٹ آفینڈرز کے علاوہ دیگر ملزم شامل ہیں۔
لاہور پولیس کی مصروفیات پر نظر ڈالی جائے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ صوبائی دارالحکومت کی پولیس کی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں دوسرے اضلاع کی نسبت کہیں زیادہ ہیں لاء  اینڈ آرڈرکی صورتحال ہو یا سیکیورٹی کے مسائل ہوں یا ڈیڑھ کروڑ سے زائدآبادی والے شہر میں امن و امان کا مسئلہ ہو، لاہور پولیس ہمہ وقت ایسے مسائل سے نمٹتے ہوئے دکھائی دیتی ہے۔پولیس کی جانب سے شہریوں کے جان و مال کی حفاظت و سیکیورٹی کیساتھ ساتھ امن عامہ کے لئے کی جانے والی کوششیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ بظاہر لاہور پولیس سٹریٹ کرائم کے خاتمہ کیلئے 24 گھنٹے ہی کوشاں رہتی ہے۔ڈولفن سکواڈ اور پولیس ریسپانس یونٹ ہی وہ فورس ہے جو 15 کی کال پر نا صرف بروقت ریسپانس کرتے ہیں بلکہ  بروقت داد رسی کیلئے مصروف عمل ہے۔
 روزانہ کی بنیاد پر ڈولفن سکواڈ کو ہزاروں ایسی کالزموصول ہوتی ہیں جس پر سکواڈ  کے اہلکار5سے7 منٹ کے اندر اندر ریسپانس کرتے ہیں، جو کہ سکواڈ کا بنیادی رسپانس ٹائم بھی ہے۔ چوری،راہزنی و دیگر سٹریٹ کرائم کے علاوہ ڈولفن سکواڈ کو عمومی طور پر لڑائی جھگڑا، گھریلو مسائل کے علاوہ ٹریفک خلاف ورزی و دیگر سماجی و معاشرتی مسائل جیسی کالز بھی موصول ہوتی ہیں۔ ایسی تمام کالز پر ڈولفن سکواڈ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کالر کیساتھ فوری رابطہ کرتے ہوئے نہ صرف موقع پر پہنچیں بلکہ انکی داد رسی کو بھی قوانین کے مطابق یقینی بنائیں۔
  شہریوں کے جان و مال کی حفاظت و لاہور کو سٹریٹ کرائم سے پاک کرنے کیلئے لاہور پولیس کے ساتھ ساتھ ڈولفن اہلکاروں نے بھی جانوں کے نذرانے  پیش کئے ہیں۔حال ہی میں ڈولفن سکواڈ کی 2 ٹیموں کے 4 جوانوں نے مختلف جگہوں پر ڈاکوؤں کا دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے انھیں گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے لاکھوں روپے، اسلحہ، موٹر سائیکلیں برآمد کیں ان مقابلوں کے دوران ڈولفن سکواڈ کے 4 جوان زخمی ہوئے ڈولفن اہلکاروں نے اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کی خاطر گولیاں کھائیں اگرچہ ڈولفن سکواڈ چاروں اطراف سے شاہراہوں پر پٹرولنگ کرتے نظر آتے ہیں تاہم باوجود اسکے شہری اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں ڈولفن سکواڈ کی طرف سے پکڑے گئے رابرز، ڈکیت و دیگر سٹریٹ کریمینلز کا اب ڈیٹا  بھی مرتب کیا جارہا ہے  جس سے مستقبل میں ایسے سٹریٹ کریمینلز پر  نگاہ رکھی جا سکے گی۔ یہ بات بھی تسلیم کر لینی چاہیے کہ پولیس فورس میں اپنی خدمات سر انجام دینا کوئی آسان کام نہیں ہے۔خواہ کیسا ہی ماحول کیوں نہ ہو پولیس فورس، ڈولفن سکواڈ کے جوان گرمی سردی کی پروا کئے بغیر آپ کو ہمہ وقت پٹرولنگ کرتے نظر آتے ہیں۔وقت کا تقاضہ ہے کہ آبادی کے تناسب سے حکومت کو فورسز کی نفری میں نا صرف اضافہ کرنا ہوگا بلکہ ترقی یافتہ ممالک کی طرح جدید ٹیکنالوجی کو بھی اپنانا ہوگا۔ جبکہ فرسودہ قوانین کو ختم کرکے نئے قوانین ملانے ہوں گے جو موجودہ صورتحال سے ہم آہنگ ہوں۔ جن کی مدد سے جرم اور مجرم دونوں کا خاتمہ ہو۔
صوبائی دارالحکومت اس حوالے سے دوسرے اضلاع کی نسبت قدرے بہتر تصور کیا جاتا ہے، جہاں مجموعی طور پر امن و امان کی صورت حال بہتر ہے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے شہریوں کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت دستیاب اور شانہ بشانہ کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔شہری جوں ہی پولیس ایمرجنسی 15پر کال کرتا ہے تو جدید سسٹم سے لیس، چاک و چوبند ڈولفن و پولیس ریسپانس یونٹ کے اہلکار اس کی دہلیز پر ہوتے ہیں، اسی طرح ہر گلی محلہ میں بھی موبائل پولیس اپنے فرائض ادا کرنے میں کوشاں ہے۔ یہ واحد فورس ہے جو گرفتاری سے لے کر  مقدمہ کے اندراج کی کارروائی تک باقا عد گی سے قانون شکنی کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچاتی ہے ۔ اس حولے سے ایس پی ڈوولفن راشد ہدایت نے نوائے وقت سے گفتگو کے دوران بتایا کہ شہر بھر میں اسوقت 127 پی آر یو کی گاڑیاں جبکہ 392 ڈولفن ٹیمز 7/24فرائض ادا کر رہی ہیں۔ ہر ڈویژن کو ڈی ایس پی رینک کا آفیسر ہیڈ کرتا ہے جبکہ ایک انسپکٹر رینک کا آفیسرسرکل میں جبکہ اے ایس آئی یا سب انسپکٹر رینک کا آفیسر سرکل میں ٹیموں کو ہیڈ کرتے ہیں اور ڈولفن کی ٹیمیں سنیچنگ، راہزنی، چوری، ڈکیتی، قتل اور کمیونٹی پولیسنگ کیلئے ریسپانڈ کرتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اعداد و شمار کے مطابق ڈولفن سکواڈ شہر میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ہمہ وقت اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جاتی۔ایس پی ڈولفن کا کہنا تھا کہ ڈولفن فورس روایتی انداز میں جرائم پیشہ افراد کو پکڑ کر بھول نہیں جاتی بلکہ کرائم پاکٹس میں انکا اندراج کر کے انکا ڈیٹا اپنے پاس رکھتی ہے جو بعد میں کافی وارداتوں میں مجرمان کو ڈھونڈنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ ایس پی ڈولفن راشد ہدایت کی زیر نگرانی ڈولفن فورس نے چوری، ڈکیتی، راہزنی، رابری وسٹریٹ کرائم و منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی۔ ایس پی ڈولفن راشد ہدایت نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ڈولفن و پی آر یو کے اہلکاروں کی نا صرف وہ خود کونسلنگ کرتے ہیں بلکہ گاہے بگاہے کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر غلام محمود ڈوگر اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس آپریشنزلاہورساجد کیانی بھی اہلکاروں کے مورال و اخلاقیات اور زیرو ٹالرنس پالیسی کے حوالے سے اہلکاروں کی کونسلنگ کرتے ہیں۔ پولیس ریسپانس یونٹ میں اس وقت 110گاڑیاں صوبائی دارالحکومت کی تمام ڈویژنوں میں پٹرولنگ کے فرائص انجام دے رہی ہیں۔ رواں سال میں ابتک5 ماہ کے دوران پولیس ایمرجنسی ریسکیو 15کی 6754 سے زائد کالزپر ریسپانڈ کر کے شہریوں کو ریسکیوکیا گیا۔ اسی طرح مشتبہ افراد کے خلاف سرچ آپریشن و سنیپ چیکنگ کے دوران37415وہیکلز،17382351موٹرسائیکلز اور6264457مشکوک اشخاص کو چیک کیا گیا۔227سٹریٹ کریمینلز اور2060دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا۔جن کے قبضہ سے  اسلحہ ، ہیروئن چرس اور شراب برآمد ہو ئی۔شہر میں موٹر سائیکل و گاڑی چوری کی وارداتوں  میں چوری شدہ 735 موٹر سائیکلیں،21 کاریں،331 موبائل فونز، لاکھوں کی رقوم برآمد کرکے مالکان کے حوالے کی گئیں۔ اس دوران اشتہاریوں، عدالتی مفروروں و ٹارگٹ آفینڈرز و چوروں کے خلاف کارروائی کے  بڑی تعدادمیںانہیںگرفتار کیا گیا۔ڈولفن ہیڈکوارٹرز میں قائم کرائم پروفائلنگ یونٹ کی مدد سے شہر بھر سے 244 ایکٹیو گینگز کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا ہے اس طرح ون ویلنگ، ہوائی فائرنگ، اسلحہ کی نمائش، پتنگ بازی وآتش بازی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے سیکڑوںملزمان کو قانون کے تحت گرفتار کیا گیا۔ سکواڈ نے رواں سال کے دوران 6 پولیس مقابلوں کے دوران 17ڈاکوؤں کو گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے آتشیں اسلحہ برآمد کیا مقابلوں کے دوران ڈولفن وپولیس ریسپانس یونٹ کے 5 جوان بھی زخمی ہوئے۔ ایس پی ڈولفن راشد ہدایت نے بتایا کہ 2016 میں یہ سکواڈ آپریشنل ہوئی تھی جو  الحمدللہ آج تک شاہراہوں پر رواں دواں ہے۔ 

مزیدخبریں