متحدہ عرب امارات میں گذشتہ ایک سال کے دوران میں ہر دس میں سے چار صارفین سے آن لائن فراڈ کی کوشش کی گئی ہے جبکہ اس ملک میں لوگوں کے ڈیجیٹل لین دین پر اعتماد اور بھروسے میں اضافہ بھی ہوا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق دبئی پولیس ، دبئی اکانومی اور ویزا نے کروناوائرس کی وبا کے تناظر میں آن لائن لین دین میں لوگوں کے طرزعمل کی جانچ کے لیے ایک سروے کیا ۔2021 میں محفوظ رہیں کے عنوان سے سروے میں یو اے ای کے 39 فی صد صارفین نے کہا کہ ان سے آن لائن فراڈ کی کوشش کی گئی ہے،27 فی صد کو دھوکا دہی کا تجربہ ہوا ،19 فی صد کے ساتھ کریڈٹ کارڈ کا فراڈ ہوا اور 17 فی صد کو آن لائن خریداری پر جعلی اشیا موصول ہوئی ہیں۔یواے ای کے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اعتماد کے ضمن میں سروے میں شامل بیان پرنصف شرکا کا کہنا تھا کہ وہ فراڈ کی صورت میں مقامی حکام سے رابطہ کریں گے۔اس سروے کے مطابق یو اے ای میں صارفین کی جانب سے خریداری پر نقدرقوم کی ادائی میں کمی واقع ہوئی ہے اور لوگ اب ڈیجیٹل ذرائع سے رقوم کی ادائی کو ترجیح دے رہے ہیں۔ای کامرس اور بالمشافہ رابطے کے بغیررقم ادا کرنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے جبکہ اشیا کی وصولی کے وقت رقوم ادا کرنے کے رجحان میں 75 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔سروے کے مطابق یواے ای میں قریبا 63 فی صد صارفین نے رقوم کی ڈیجیٹل ادائی پر بھرپوراعتماد کا اظہار کیا ہے۔ان میں 60 فی صد صارفین کا کہنا تھا کہ انھیں اس طرح آن لائن رقم کی منتقلی میں سہولت رہتی ہے،59 فی صد کے نزدیک اس طرح تیزی سے لین دین ہوجاتا ہے۔بائیومیٹرک تصدیق کے ذریعے رقوم کی ادائیگی (موبائل والٹس)پر 67فی صد صارفین نے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور 60 فی صد نے اس کو محفوظ قراردیا ہے لیکن ان میں زیادہ تعداد ایسے افراد کی تھی جو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال میں کماحقہ مہارت رکھتے ہیں۔تاہم جن لوگوں کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا کوئی زیادہ علم نہیں،انھوں نے اس کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ان میں سے 47 فی صد کی رائے میں چوری یا گم شدہ ڈیبٹ کارڈ کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے۔