لاہور (سپورٹس رپورٹر) سابق بھارتی کپتان کپل دیو نے دعویٰ کیا کہ اگر کوہلی کی کارکردگی اچھی نہیں رہی تو نوجوان کھلاڑیوں کو ٹیم سے باہر رکھنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ ہاں، اب صورتحال ایسی ہے کہ آپ کو کوہلی کو ٹی 20 پلیئنگ الیون سے باہر بینچ کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے، اگر دنیا کے نمبر 2 بائولر روی ایشون کو ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ کیا جا سکتا ہے تو پھر دنیا کے نمبر 1 بیٹر کو بھی ڈراپ کیا جا سکتا ہے۔ ویرات کوہلی نے اس فارم کی نقل نہیں کی جس سے انہیں شہرت اور محبت ملی اور یہ تشویش کا باعث ہے۔ ویرات کوہلی اس سطح پر بیٹنگ نہیں کر رہے ہیں جو ہم نے انہیں سالوں میں کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ اگر وہ کارکردگی نہیں دکھا رہے ہیں تو آپ کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں کو ٹیم سے باہر نہیں رکھ سکتے۔ کوہلی کو ٹیم سے ہٹانا ہمیشہ ایک موضوعی اقدام کے طور پر دیکھا جائے گا، اسی لیے یہ ایسی چیز نہیں ہونی چاہیے جس پر کسی کو توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ آپ اسے آرام کہہ سکتے ہیں اور کوئی اور اسے ڈراپ کہے گا ،ہر شخص کا اپنا نظریہ ہوگا، ظاہر ہے، اگر سلیکٹرز کوہلی کو نہیں چنتے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ کوئی بڑا کھلاڑی پرفارم نہیں کر رہا ہے۔