لاہور (خصوصی نامہ نگار)نائب امیر جماعت اسلامی فرید احمد پراچہ نے سولر پالیسی کے تضادات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے سولر پینل کی امپورٹ پر ڈیوٹیاں ختم کی ہیں، لیکن دوسری طرف انورٹر کی امپورٹ پر ڈیوٹی میں دس فیصد اضافہ کر دیا ہے۔ گویا کہ رعایت ایک ہاتھ سے دے کر دوسرے ہاتھ سے واپس لی گئی ہے۔ منصورہ سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ سولر پینل کی امپورٹ پر صرف کوالٹی کی پابندی ہو اس کے علاوہ دیگر ناجائز پابندیوں کی وجہ سے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر کرنا ہمارا دیرینہ مطالبہ تھا اور 23جون کو اسلام آباد میں ہماری معاشی قومی مشاورت کے موقع پر جاری ہونے والے قومی معاشی چارٹر میں بھی یہ مطالبہ شامل تھا۔ تاہم سرکاری بلڈنگ کے لیے سولر انرجی کی فراہمی کے لیے آن لائن ٹینڈر طلب کیے جائیں اور اوپن مقابلے کے بعد ٹینڈر منظور کیے جائیں۔ بغیر مقابلے کسی ایک پارٹی کو یہ ٹھیکہ دے دینا، کرپشن کی بدترین مثال ہو گی۔
سولر پالیسی میں تضادات پر تشویش ہے: فرید پراچہ
Jul 14, 2022