خیرپور(بیورورپورٹ) پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر سیدہ نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ خیرپور ایشیاء میں سب سے زیادہ کھجور پیدا کرنے والا شہر ہے۔ خیرپور میں تقریبا 70 سے زائد قسم کی کھجور پیدا ہوتی ہے اور ایک لاکھ سے زائد خاندان اور خانہ بدوش جودوسرے شہروں سے روزگار کے لئے آتے ہیں لیکن حالیہ برساتوں کے باعث اربوں روپے کی کھجوروں کو نقضان پنچا جس کے ازالے کیلئے سندھ حکومت سے بات چیت جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر سال برساتوں میں نقصان ہوتاہے لیکن اس مرتبہ شدید برسات ہوئی ہیں یہ بھی اللہ پاک کا تحفہ ہے انہوں نے آبادگاروں سے کہا کہ انہیں اپ کے نقصان کا اندازہ ہے۔دریں اثناء ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے برسات سے متاثرہ علاقوں کا بھی دورہ کیا ۔انہوں نے ایڈمنسٹریٹرز میونسپل کمیٹی خیرپور ظفر اقبال پھلپوٹہ اور چیف میونسپل افیسر میونسپل کمیٹی خیرپور ذوالفقار علی بھٹو کے کاموں کی تعریف کرتے ہوئے ہدایت کی کہ پورے شہر کو کلین رکھا جائے۔ دوسری جانب مون سون کی بارشوں کے دوران کھجور کی فصل کو ہونے والے نقصان کے جائزے کے حوالے سے اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر کیمپ آفس خیرپور میں ڈپٹی کمشنر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں محکمہ زراعت کے اعلیٰ افسران سمیت ڈیٹ پام گروورز ایسوسی ایشن خیرپور کے نمائندہ وفد نے شرکت کی۔ اجلاس میں بارشوں سے کھجور کی فصل کو پہنچنے والے نقصان کے حوالے سے تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر سیف اللہ ابڑو نے محکمہ زراعت کے افسران کو ہدایت دی کہ ضلع کے کوٹ ڈیجی، کنگری اور خیرپورمیں بارشوں سے کھجور کی فصل کے نقصان کے لیے سروے ٹیمیں تشکیل دے کر رپورٹ فراہم کی جائے تاکہ نقصان کے ازالے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ ڈیٹ پام گروورز ایسوسی ایشن کے سرائی نثار حسین خاصخیلی، رئیس خالد حسین جسکانی، حافظ عبدالحلیم میمن، عتیق الرحمن میمن سمیت دیگر نے ڈی سی خیرپور سے مطالبہ کیا کہ بارش کے نتیجے میں ڈنگ مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے جس کے لیے ترپال، باسکٹ، سولر پلیٹیں، موٹر پمپ دیے جائیں، ہونے والے نقصان کا معاوضہ دیا جائے،خیرپور ضلع کوآفت زدہ قرار دیا جائے۔