لاہور، کراچی، کوئٹہ، اسلام آباد، پنڈی، گجرات، میانوالی (نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران+ نمائندہ نوائے وقت+ خبر نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) لاہور سمیت ملک بھر کے اکثر شہروں سندھ، بلوچستان میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ چھتیس دیواریں گرنے اوردیگر حادثات میں 2 بچوں سمیت مزید 7 افراد جاں بحق ہو گئے۔راولپنڈی شہر اور کینٹ میں بدھ کی صبح 84 ملی لیٹر بارش ہونے سے گلیاں، سڑکیں دریا کی شکل اختیار کر گئیں الگ الگ واقعات میں خاتون اور دو بچے جاں بحق ہو گئے نالہ لئی میں کٹاریاں پل کے مقال پر پانی کا لیول ساڑھے 12 فٹ اور گوالمنڈی پل میں 13 فٹ تک پہنچ گیا۔ حسن ابدال انتظامیہ کی غفلت، پبلک ہیلتھ اور عوامی نمائندوں کی مبینہ نااہلی بارشوں کے پانی نے شہر میں تباہی مچا دی، مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق، عوام کا لاکھوں روپے مالیت کا سامان پانی کی نذر ہو گیا۔ شدید بارشوں کی پیشنگوئی کے باوجود مقامی انتظامیہ کی جانب سے خاطر خواہ انتظامات نہ کیے جا سکے۔ گجرات شہر و گردونواح کے علاقے طوفانی بارش کے باعث دن بھر تالاب کامنظر پیش کرتے رہے چھت زمین بوس ہونے سے 16سالہ دوشیزہ ملبے تلے دب کر جاں بحق جبکہ باپ ماں زخمی بارش کے باعث متعد دفیڈر ٹرپ کر گئے جبکہ سرکاری رہائشگاہیں اور دفاتر بھی پانی میں تیرنے لگے نکاسی آب اور صفائی کا دعویدار میونسپل کارپوریشن خود پانی میں ڈوب گیا جبکہ نکاسی آب کیلئے نصب موٹریں بھی کا م کرنا چھوڑ گئی نشیبی علاقوں میں مکینوں کے گھروں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہو گیاجس سے قیمتی سامان تباہ ہو کر رہ گیا جو صبح سے لیکر شام تک انہیں اپنی مدد آپکے تحت نکالتے رہے ریلوے روڈ، فوارہ چوک ، شا ہ حسین چوک ، چوک نواب صاحب ، پرنس چوک ، خواجگان روڈ ، جیل چوک ، کچہری چوک ، ماڈل ٹائون ، رحمن شہید روڈکے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے جبکہ گاڑیاں ، موٹر سائیکلیں بارشی پانی میں سڑکوں میں دن بھر پھنسی رہیں،دوسری جانب لالہ موسیٰ ، کھاریاں ، سرائے عالمگیر کے کئی دیہاتوں میں برساتی نالوں کی طغیانی سے لوگوں کو دوسرے دیہاتوں سے رابطہ کٹ کر رہ گیا نواحی گائوں لالہ چک میں طوفانی بارش کے دوران چوہدری ندیم نامی شخص کے مویشیوں کے ڈیرے کی چھت گرنے سے ملبے تلے آکر 16سالہ بینش جاں بحق ہو گئی جبکہ اسکی ماں اور باپ زخمی ہو گئے جنہیں ریسیکو نے طبی امداد دی بعدازاں ورثاء نعش لیکر آبائی گائوں حافظ آباد روانہ ہو گئے ۔لالہ موسیٰ میں طوفانی بارش نے تباہی پھیلادی ،کئی کچی دیواریں گرگئی ،بجلی کاپول گرنے سے ٹریفک کانظام معطل ہوگیا،میں ہونے والی طوفانی بارش سے جہاں موسم خوشگوارہوگیا ،وہاں بارش کے ساتھ طوفان نے بھی ہرطرف تباہی پھیلادی ،شدیدآندھی اور طوفان سے لالہ موسیٰ گلیانہ روڈ بجلی کا پول گرنے سے ٹریفک بلاک ہوگئی ،تاہم واپڈاکے عملہ نے موقع پر پہنچ کر پول کو درست کردیا جس سے ٹریفک بحال ہوگئی،مین بازار،پکی گلی ، ٹینکی محلہ،جوگی محلہ ،جنجوعہ سڑیٹ ، محلہ ایم بی گرلزہائی سکول ،محلہ نظام پورہ، محلہ لال مسجد ،قصبہ محلہ وغیرہ پانی میں ڈوب گئے جبکہ دوکانوں اور بیسمنٹ میں پانی داخل ہونے سے تاجروں کا لاکھوں کانقصان ہوا، تاہم بارش رکنے کے بعد چیف آفیسر میونسپل کمیٹی لالہ موسیٰ عظمت فرید وڑائچ کی قیادت میں میونسپل کمیٹی کے عملہ کی کوششوں سے پانی اتر گیا۔تحصیل عیسی خیل کے نواحی علاقوں میں پہاڑی ندی نالوں نے تباہی مچا دی ہے۔ شدید بارشوں کے باعث نالہ بڑوچ، نالہ اڈیالہ میں طغیانی، تحصیل عیسی خیل کے علاقے سلطان خیل کے گاؤں وانڈھا سلطان والا میں حاجی عمر جان کی اہلیہ سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔ ریسکیو کئے گئے افراد میں 61مرد،46عورتیں اور 13بچے شامل ہیں۔ریسکیوٹیمیں متاثرہ علاقوں سے اہل علاقہ کے مویشی اور قیمتی سامان بھی خشکی پر منتقل کر رہی ہیں۔مون سون کی بارشوں کی وجہ سے تحصیل عیسیٰ خیل کے برساتی نالے بپھر گئے پانی آبادی میں داخل ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق مون سون کی بارشوں کی وجہ سے تحصیل عیسیٰ خیل کے برساتی نالے جن میں چچالی، اڈوالا اور بڑوچ شامل ہیں بپھر گئے، بڑوچ نے ترگ، مہرشاہ والی ، جنتی والا سمیت کئی علاقوں کو ملیا میٹ کر دیا جبکہ کمرمشانی شہر کے قریب سے گزرنے والے برساتی نالے اڈوالے میں تاریخ کا سب سے بڑا ریلہ آنے سے اس کو روکنے والے تمام بند ٹوٹ گئے اور پانی بے قابو ہو کر محلہ تانی خیل اور برزی کی آبادی میں داخل ہو گیا جس کی وجہ سے لوگوں کے گھروں کو شدید نقصان پہنچا بلکہ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو گئیں۔کراچی میں آج سے 17 جولائی تک موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب میں موسلادھار بارش سے گجرات ریلوے اور ریلوے ٹریکس پر پانی کھڑا ہونے سے گاڑیوں کی آمدورفت شدید متاثر ہوگئی۔خیبر پی کے اور راولپنڈی سے آنے والی ٹرینوں کو گجرات سے پہلے روکا گیا جبکہ سندھ، لاہور، راولپنڈی اور خیبر پی کے جانے والی ٹرینیں بھی رک گئیں۔ٹرینوں کی آمدورفت ڈھائی گھنٹے تک متاثر رہیں۔ عوام ایکسپریس، جعفر ایکسپریس، تیز گام اور ریل کار ڈھائی گھنٹے سے جہلم کھڑی رہیں۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں گزشتہ دنوں شدید بارشوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کم وقت میں زیادہ بارش ہونے کی وجہ سے نظام متاثر ہوا۔موسمیاتی تبدیلی کے سبب برساتیں زیادہ ہو رہی ہیں، پاکستان میں سبس ے زیادہ لوگ قربانی کرتے ہیں اور ماشاء اللہ سب ہی روڈ پر کرتے ہیں، اس وجہ سے ہمیں آلائشیں اٹھانے میں بھی مشکلات کا سامنا رہا۔الیکشن آنے والے ہیں اس لیے سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کو گندا کرنا ہے، اسی متحدہ قومی موومنٹ کے مصطفی کمال کراچی کے میئر رہے ہیں جو آج زہر اگل رہے ہیں، پی ٹی آئی والوں کو اس شہر نے صحیح یا غلط 14 سیٹیں دے دی تھیں لیکن ان کے بڑے لیڈر نے 4 سال وزیراعظم رہتے ہوئے کراچی میں ایک رات بھی کبھی نہیں گزاری۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ میڈیا کو بھی کراچی کے سوا کوئی اور شہر نظر نہیں آتا، خیبر پی کے میں بارشیں ہوئی ہیں مگر وہاں کا نہیں دکھاتے، میں نے تو کسی اور شہر میں نہیں دیکھا کہ وہاں بہت زیادہ بارشیں ہوں اور وہاں کی تمام کابینہ اور انتظامیہ سڑکوں پر نکل آئے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کی تنقید سے ہم سیکھتے ہیں لیکن میڈیا ایسی تنقید نہ کرے جس سے انتشار پھیل جائے۔ میڈیا کو چاہیے کہ حقیقت کو سامنے لائے۔وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا بلوچستان میں گزشتہ 13 دنوں سے مون سون کا شدید دباؤ ہے، سندھ میں 30 سال کی اوسط سے 625 بلوچستان میں 501 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے کل سے شروع ہونے والی موسلادھار بارشوں میں مزید اضافے کی اطلاع دی ہے۔ ایک بار پھر سندھ اور بلوچستان میں زیادہ بارشیں ہونگی۔ متعلقہ حکام کو الرٹ رہنے اور پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات نے آئندہ تین سے چار روز کراچی میں ایک بار پھر موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔سندھ کے وزیر شرجیل انعام میمن نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے 90 فیصد سے زائد علاقوں سے بارش کا پانی نکال دیا گیا ہے۔ بدھ کو ایک بیان میں شرجیل میمن نے کہا کہ صرف اولڈ سٹی ایریا میں پانی موجود ہے، جو جلد نکال دیا جائے گا۔ سیاسی جماعتیں بلدیاتی الیکشن سے قبل صرف پوائنٹ کورنگ کر رہی ہیں۔
کئی شہروں میں بارش، حادثات ، 2بچوں سمیت مزید 7جاں بحق : متعدد فیڈرٹرپ
Jul 14, 2022