اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول ایگریمنٹ کیلئے تما م امور طے ہو گئے ہیں اور آئی ایم ایف کی جانب سے اس بارے میں بیان اب کسی بھی وقت جاری کیا جا سکتا ہے ،ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کی جانب سے ’لیٹر آف ان ٹینٹ‘ جس پر وزیر خزانہ اور گورنر سٹیٹ بینک کی طرف سے دستخط ثبت ہوں گے آئی ایم ایف کوای میل کر دیا جائے گا ،وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ ان مختلف وزارتوں کی طرف سے آئی ایم ایف کی طرف سے موصول شدہ میمورنڈم کے اقدامات کی مکمل ہونے کا بتایا گیا ہے ،اس لئے اب کوئی ایسا ایشو باقی نہیںہے جس پرمزید بات کی ضرورت ہو،آئی ایم ایف کو لیٹر آف انٹینٹ امریکی وقت کے مطابق آج ہی مل جائے گا ،اگر آئی ایم ایف کی طرف سے اس لیٹر کے بارے میں کوئی استفسار کیا گیا تو اسے جواب دے دیا جائے گا ،وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی طرف سے اگر کوئی مزید سوال نہیں کیا جاتا تواب سٹاف لیول معاہدہ کا اعلا ن کسی بھی وقت ہو جائے گا،اس اعلان کے بعد آئی ایم ایف کے بورڈ میں پاکستان کا کیس جائے گا جو ممکنہ طور پر جولائی کے ا آخری ہفتہ یا اگست کا پہلا ہفتہ ہو سکتا ہے ،ان ذرائع نے کہا کہ بورڈ کے اجلاس سے قبل حکومت کو بجلی کے بیس ٹیرف اور گیس کی قیمت میں اضافہ کے نوٹیفکیشن کرنا ہوں گے ۔اس سے قبل ای سی سی بجلی اور گیس دونوں کے ٹیرف میں اضافہ کی منظوری دے چکی ہے ،ضابطہ کی باقی کارروائی ہرصورت میں بورڈ کے اجلاس سے قبل مکمل کرنا ہو گی۔
اسلام آباد؍ راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ اس وقت اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ جلد ہو جائے گا۔ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز (ایم ای ایف پی) جلد آئی ایم ایف کو بھجوایا جا رہا ہے۔ دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ مختلف وزارتوں کا ایم ای ایف پی کا جائزہ ایک دو روز میں مکمل ہو جائے گا۔ ایم ای ایف پی بھجوانے کے بعد اگلے ہفتے آئی ایم ایف سے سٹاف لیول سطح پر مذاکرات متوقع ہیں۔ مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں چھٹا اور ساتواں جائزہ مکمل ہو جائے گا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف نے منتخب نمائندوں کے اثاثہ جات پبلک کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے گریڈ17 سے 22 کے سرکاری ملازمین کے اثاثہ جات پبلک کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے احتساب سے متعلقہ آئینی ترامیم پر بھی تحفظات ہیں۔ دریں اثناء وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے اسلام آباد اور راولپنڈٰی چیمبر کے وفد نے ملاقات کی۔ تاجر برادری نے مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے سے متعلق مسائل سے آگاہ کیا۔ وفد نے مختلف شعبوں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے حکومت سے تعاون کی درخواست کی۔ اعلامیہ کے مطابق وزیر خزانہ نے معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں تاجر برادری کے کردار کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ میکرو اکنامک استحکام موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ موجودہ حکومت معاشی ترقی کیلئے مؤثر اقدامات کر رہی ہے۔ کاروبار دوست پالیسیوں سے مالیاتی نظم و ضبط پر توجہ دے رہے ہیں۔ تاجروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا کہ پٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں ہماری کوشش ہے کہ آج سے کمی کا اطلاق ہو جائے۔ پٹرول اور ڈیزل پر جو لیوی یکم تاریخ کو لگائی تھی وہ لگی رہے گی۔ وعدہ ہے شوکت ترین اور عمران خان جس ٹیکس کا وعدہ کر گئے اس سے کم لگاؤں گا۔ سری لنکا نے جب مشکل فیصلے کرنے تھے وہ نہیں کئے آج یہ حال ہوا ہے قیمتوں میں کمی کا تعلق عالمی مارکیٹ سے ہے، ضمنی انتخابات سے نہیں۔ آئی ایم ایف کی کچھ چیزیں ہم نے مان لیں کچھ پر انہیں منا لیا۔ شوکت ترین اور عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑا تو یہ بوجھ پڑا۔ آئی ایم ایف اور دنیا کو نظر آ رہا ہے ہماری ٹیم زیادہ اہل ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں اب اندرونی عمل جاری ہے بہت جلد آئی ایم ایف کی طرف سے مثبت بیان آ جائے گا۔ آئی ایم ایف سے مزید کوئی مذاکرات نہیں ہوا ہے کوئی اضافی نکتہ باقی نہیں رہا۔ آج ڈالر صرف روپے ہی نہیں یورو کے مقابلے میں بھی بڑھا ہے۔ جولائی کے آخر تک درآمدات ساڑھے چھ ارب ڈالر تک لے آئیں گے۔ ہم نے اپنی سیاست پر سمجھوتا کرکے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے۔ کامیاب جوان پروگرام سے نوجوانوں کی بجائے بنکس کو زیادہ فائدہ ہو رہا تھا۔ کامیاب جوان پروگرام کو بند نہیں کریں گے اس پر نظرثانی کریں گے۔
سٹاف لیول ایگریمنٹ کیلئے تمام امور طے: آئی ایم ایف سے معاہدہ جلد ہو جا ئے گا: وزیر خزانہ
Jul 14, 2022