مقتول کمسن ملازم‘ بھائی کے ورثاءکا سراغ نہ لگ سکا‘ خاتون ملزمہ گرفتار‘ تعداد 4 ہو گئی

لاہور (نامہ نگار+ لیڈی رپورٹر) ڈیفنس اے میں اہلخانہ کے تشدد سے ہلاک ہونے والے 11سالہ بچے کامران اوراس کے بھائی 6 سالہ رضوان کے ورثاءکا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا جبکہ پولیس نے بچے رضوان کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈیفنس اے میں فریج سے کھانا نکال کر کھانے پر اہلخانہ کے بیہمانہ تشدد سے ہلاک ہونے والے 11سالہ بچے کامران اور اس کے بھائی 6 سالہ رضوان کے ورثاءسے پولیس کارابطہ نہیںہواہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچے جس گھر میں کام کرتے تھے ان کا کہنا ہے کہ بچے ڈیڑھ سال سے ان کے گھر کام کررہے ہیں اور کراچی کے رہائشی ہیں۔ پولیس بچوں کے والدین کو تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ پولیس نے 6 سالہ زخمی رضوان کو طبی امداد کے علاو¿ہ اس کا میڈیکل کروایا ہے۔ دریں اثناء پولیس نے 5 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے 4 ملزمان نصراللہ، اس کی بیوی شبانہ، بیٹے محمود الحسن اور بہوحناءمحموالحسن کو گرفتار کر لیا ہے۔ فرار ملزم ابوالحسن کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے ماررہی ہے۔چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن کورٹ سے زخمی ہونے والے بچے کی قانونی تحویل حاصل کی گئی ہے۔ تشدد سے زخمی ہونے والے بچے کا مکمل علاج معالجہ کروایا جائے گا۔
پتہ نہ چل سکا

ای پیپر دی نیشن