لاہور(خبر نگار)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد رضا قریشی نے اسسٹنٹ کمشنر تحصیل کینٹ کو شہری کی زمین کا قبضہ واپس کرنے کا موقع دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی،توہین عدالت کی درخواست پر دوران سماعت اسسٹنٹ کمشنر محمد مرتضی نے حکم امتناعی کے باوجود شہری کی زمین پر قبضہ کرانے کا اعتراف کیا، جس پر عدالت نے برہم ہوکر ریمارکس دئیے یہ بڑا ظلم ہے اور ظلم سے زیادہ جرات ہے،اگر ابھی عدالت نے تین منٹ کےلئے کمرہ عدالت میں بٹھا دیاتو ساراکیر ئیر داﺅ پر لگ جائے گا،اے سی کینٹ نے موقف اپنایا کہ عدالتی فیصلے کوبنیاد بنا کردرخواست گزار غلط طریقے سے اراضی لینا چاہتا تھا،مبہم جواب دینے پر عدالت نے سخت سرزنش کرتے ہوئے اسی کینٹ کو روسٹرم چھوڑکرتمیز سے کھڑا ہونے کا حکم دےدیا،عدالت نے ریمارکس دئیے عدالتی فیصلوں کی تشریح عدلیہ کا کام ہے،اگر عدالتی فیصلے میں سقم تھا تو عدالت کے سامنے لاتے،کیا انتظامی افسریا پٹواری عدالتی فیصلوں کی تشریح کریں گے؟عدالت کے سامنے جو بھی کہنا ہے اپنی پوزیشن واضع کرنے کاایک موقع دیا جاتا ہے،دائیں بائیں ہونے کی بجائے سیدھی بات نہ کہنے پرتوہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیاجائےگا،ابھی کیرئیر کاآغاز ہے ‘عدالت بھی توہین عدالت کی بجائے ایک موقع دینا چاہے گی،درخواست گزار کے وکیل شہزاد شوکت نے بتایاکہ سترہ کینال زمین کے معاملے پر عدالت نے حکم امتناعی جاری کیا،عدالتی حکم امتناعی کے باوجود اے سی کینٹ نے پولیس لےجاکرموقع پر قبضہ کرادیا۔
عدالتی فیصلوں کی تشریح عدلیہ کا کام ‘ہائیکورٹ اے سی کینٹ پر برہم
Jul 14, 2023