قرض پروگرام پر عمل کرنا ہوگا ، ماضی میں عملدرآمد نہ ہونے سے مہنگائی بڑھی : آئی ایم ایف 

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کی مینیجنگ ڈائریکٹر ( ایم ڈی)کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس پروگرام پر پوری لگن سے عمل کرنا ہوگا، ماضی میں قرض پروگرام کی پالیسیوں پر عملدرآمد نہ ہونے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ ایک بیان میں ایم ڈی آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ قرض پروگرام کی پالیسیوں پر عمل نہ ہونے کے باعث پاکستان کے اندرونی و بیرونی مالی ذخائرمیں کمی آئی، پالیسیوں پر تسلسل سے عملدرآمد کے ذریعے عدم توازن دور ہوگا۔ کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا ہے کہ نیا سٹینڈ بائے ارینجمنٹ پروگرام پاکستان کے لیے میکرو اکنامک استحکام لانے کا موقع ہے۔ ایم ڈی آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمت اور لاگت میں توازن لانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے، پاور سیکٹر میں ٹارگٹڈ سبسڈی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ایم ڈی آئی ایم ایف نے بینکنگ سسٹم کی سخت نگرانی اور اداروں کی استعداد کار بہتر بنانے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ پالیسی ریٹ میں حالیہ اضافے کا خیر مقدم کیا ہے۔ علاوہ ازیں عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)نے پاکستان کی معاشی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری کر دی ، جس کے مطابق سال 2023-24میں معاشی شرح نمو 2.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال پاکستان کی معاشی کارکردگی منفی 0.5 فیصد رہی، حکومت نے گزشتہ سال جی ڈی پی گروتھ 0.3 فیصد مثبت رہنے کا دعوی کیا تھا۔ آئی ایم ایف کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ سال 2024 میں بے روزگاری ساڑھے 8 فیصد سے کم ہو کر 8 فیصد پر آ جائے گی جبکہ اس سال اوسط مہنگائی 29.6 فیصد سے کم ہو کر 25.9 فیصد پر آنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے مطابق اس سال مالی خسارہ معمولی کمی سے ساڑھے 7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 0.4 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے، پاکستان کے ذمہ قرضوں کا حجم 81.8 فیصد سے کم ہو کر 74.9 فیصد پر آجائے گا۔

ای پیپر دی نیشن