بھارت کیساتھ تجارت اور دیگر معاملات انسانی حقوق کی فراہمی سے منسلک کئے جائیں ، یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد


برسلز (نوائے وقت رپورٹ) یورپی پارلیمنٹ نے بھارت میں اقلیتوں پر نسلی و مذہبی تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے قرارداد منظور کر لی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد میں اس عزم کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ بھارت میں آزادی اظہار رائے اور مذہبی آزادی پر قدغن کے خلاف آواز اٹھاتے رہیںگے۔ قرارداد میں یورپی حکومت اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ یورپی یونین اور بھارت کے درمیان تجارت اور شراکت داری کے تمام شعبوں کو انسانی حقوق کی فراہمی سے منسلک کیا جائے اور بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔ یورپی پارلیمنٹ نے بھارتی حکومت سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ اقلیتوں پر مذہبی اور نسلی تشدد کو روکے اور انہیں ریاستی سطح پر مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومتی پالیسیوں جیسے میڈیا پر پابندی اور نسل پرستی پر مبنی آئین سازی کی وجہ سے ریاست منی پور میں حالیہ نسلی فسادات ہوئے جو نہایت تشویشناک ہیں۔ یاد رہے کہ بھارتی ریاست منی پور میں ہونے والے نسلی فسادات میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے اور 10 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا تھا جبکہ بی جے پی کے دو وزراءکے گھر بھی جلا دیئے گئے تھے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ منی پور میں حکومت نے انٹرنیٹ بندکیا۔ بھارت میں ہندو اکثریت پسندی کو بڑھاوا دینے والی تفرقہ انگیز پالیسیوں پر تشویش ہے۔
یورپی پارلیمنٹ

ای پیپر دی نیشن