ستلج ، چناب میں طغیانی : اوکاڑہ ، قصور کے علاقوں سمیت سینکڑوں دیہات زیر آب ، فصلیں تباہ 

لاہور‘ قصور‘ گوجرانوالہ (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی) ملک میں مون سون بارشوں کے نئے سلسلے اور دریائے ستلج و چناب میں طغیانی کے باعث سینکڑوں دیہات زیرآب آگئے ہیں۔ قصور‘ اوکاڑہ اور دریائے ستلج کے ملحقہ علاقے خاص طورپر متاثر ہوئے۔ جس سے ہزاروں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت کشتیوں اور ٹریکٹر ٹرالیوں پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔ بڑے پیمانے پر فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ ستلج کے کنارے آباد دیہات سیلابی ریلے کی زد پر ہیں۔ بہاولپورکے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہو گیا۔ قصور‘ اوکاڑہ کے متعدد دیہات زیرآب آگئے۔ چناب کے ریلے میں 40 دیہات زیرآب آگئے۔ سیلاب میں باجرے‘ دھان اور مویشیوں کا چارہ بھی بہہ گیا۔ بھکی والا ، مستے کی ، فتح والی ، ماہی والا اور چندا سنگھ کے دیہاتوں میں بھی ریسکیو کیمپس قائم کر دیئے گئے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 62118 اور اخراج 62118 کیوسک ہے۔ سیلابی پانی سے قصور اور اوکاڑہ سمیت متعدد دیہات زیر آب آئے ہیں۔ دریائے ستلج میں پاکپتن کے مقام پر بھی درمیانی سطح کے سیلابی ریلے کا الرٹ جاری کر دیا گیا۔ دریا میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث قریبی آبادیاں خالی کرا لی گئیں۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال کے ممکنہ اقدامات کیلئے ریلیف کیمپ قائم کر دیئے ہیں، مشینری اور بوٹس کے ساتھ ریسکیو عملہ موجود ہے، متعلقہ محکموں کو 24 گھنٹے ڈیوٹی پر الرٹ رہنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔ دریائے ستلج کے دونوں جانب قندرکے گنڈسنگ، منڈی احمد آباد، بصیر پور، حویلی لکھا دریا کے ملحقہ سینکڑوں دیہات زیرآب آگئے اور ہزاروں ایکڑ کھڑی فضلات تباہ ہوئیں۔ لوگوں کی سیلابی علاقوں سے منتقلی جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ کی روزانہ کی بنیاد پر دن رات نگرانی جاری ہے۔ بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں چھوڑے گئے سیلابی ریلا سے سینکڑوں دیہات زیر آب اور کروڑوں روپے کی فصلوں کا نقصان ہوا ہے۔ ریسکیو 1122کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا کر حفاظتی کمپ لگا دیے گئے۔ سیلاب میں پھنسے لوگوں کے لیے کشتیاں پہنچا دی گئیں۔ عوام آپنی مدد آپ کے تحت بند باندھنے اور حفاظت خود اختیاری میں مصروف ہیں۔ سیلابی پانی مسلسل بڑھ رہا ہے جبکہ کچھ لوگ مال مویشی چھوڑ کر محفوظ مقامات پر جانے کو تیار نہیں۔ رینالہ میں موسلا دھار بارش، آندھی کے باعث غریب کے مکان کی چھت گر گئی۔ خواتین بچوں سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ نواحی گاو¿ں ون ون آر اے میں طوفانی بارش اور تیز آندھی کی وجہ سے غریب دیہاتی کے گھر کی چھت زمین بوس ہوگئی جس کے ملبے تلے دب کر تین خواتین اور دو کمسن بچے شدید زخمی ہو گئے۔ سیلاب کی تازہ ترین صورتحال کے مطابق دریائے ستلج قصور گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح خوفناک حد تک بلند کیکر پوسٹ پر 21 فٹ سے تجاوز کر گئی جبکہ ہیڈ گنڈا سنگھ سے پانی کا اخراج 85 ہزار ریکارڈ کیا جا رہا محکمہ ایریگیشن کے مطابق کیکر پوسٹ پر اگر پانی کی گیج 21 فٹ تک پہنچے تو اسے میڈیم درجے کا سیلاب تصور کیا جاتا ہے۔ سیلاب سے تیس سے زائد دیہات زیر آب آگئے۔ الا کے گاوں سے منور نامی شخص کی بیس لاکھ روپے مالیت کی ستر کے قریب بھیڑ بکریاں سیلاب کے پانی میں بہتی گئیں۔محکمہ ایریگیشن کے مطابق رات گئے پانی کی سطح میں مذید اضافہ کی توقع کی جارہی ہے جس سے جانی و مالی نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی دریائے ستلج تلوار پوسٹ پر سیلابی صورت حال پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ علاقوں کی کل آباد 18ہزار اور گیارہ ہزار کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، تلوار پوسٹ پر دریائے ستلج میں سیلاب کا پانی کل رات کی نسبت ابتک 1فٹ کم ہوا ہے۔گنڈہ سنگھ والا کے مقام پر بھی 1لاکھ 14ہزار کیوسک سے کم ہوکر 1لاکھ 4ہزار ہوا ہے۔حکومت پنجاب کی ہدایت پر 9 جولائی کو فلڈ ریلیف و ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔کمشنر لاہورڈویژن محمد علی رندھاوا‘ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی‘آر پی او شیخوپورہ رینج بابر سرفراز الپا اور سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ریسکیو1122ڈاکٹر رضوان کا تلوار پوسٹ فلڈ ریلیف کیمپوں کا دورہ کیا‘ متعدد علاقوں میں سیلاب کی صورتحال کو چیک کیا‘ ریلیف کیلئے تعینات عملہ سے ملاقات کی اور ابتک کی ریلیف سرگرمیوں کا تفصیلاًجائزہ لیا۔ ضلعی انتظامےہ نے درےائے چناب اور برساتی نالوں مےں سےلابی پانی کی آمد اور اخراج کی موجودہ صورتحال جاری کر دی جس کے مطابق ہےڈ خانکی مےں پانی کی آمد 60ہزار 995کےوسک اور اخراج 53ہزار 653کےوسک رےکارڈ کےا ، درےائے چناب ہےڈ مرالہ مےں پانی کی آمد 71ہزار 780 اور اخراج 43ہزار 630 رےکارڈ ہوئی۔

ای پیپر دی نیشن