اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر پرنس احمد عمر احمد زئی کے زیر صدارت پارلیمنٹ ہاس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں این ایچ اے اور نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر ویز میں تقرریوں کیلئے ملک کے پسماندوہ اورخاص طور پر صوبہ بلوچستان کیلئے امیدواروں کیلئے عمر کی حد اور رولز کے مطابق عمر کی حد میں ریلیف،نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر ویز کی ملک بھر کیلئے 1900 آسامیوں کی صوبہ وائز تفصیلات کے علاوہ صوبہ بلوچستان کے علاقہ بولان میں پنجرپل کی تعمیر کے حوالے سے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا،کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی سمیت متعلقہ اداروں کو طلب کر لیا ہے۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹرپر نس احمد عمر احمد زئی نے کہا کہ ملک کے پسماندہ علاقوں اور خاص طور پر بلوچستان سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو نوکریوں کے حوالے سے عمر کی حد میں ریلیف دینا چاہیے۔ ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو سہولیات نہ ہونے کے برابر ملتی ہیں۔ سیلاب و دیگر مسائل کی وجہ سے ان لوگوں کو خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ صوبہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا اور پسماندہ صوبہ ہے۔ترقیاتی کام نہ ہونے کے برابر ہے۔ یہ صوبہ قدرتی معدنیات کی دولت سے مالا مال ہے۔ اقتصادی راہداری کے منصوبوں میں صرف سٹرکیں بنی ہیں باقی سٹرکیں پرانی اور سیلابوں کی وجہ سے تباہی کا شکار ہو چکی ہیں۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ پسماندہ علاقوں کی ترقی پر ہمیں خصوصی توجہ کرنی چاہیے اور اس قائمہ کمیٹی نے ہمیشہ پسماندہ علاقوں کے روڈ نیٹ ورک پر خصوصی توجہ دی ہے۔