اسلام آباد(خبرنگار)مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ ضلع کرم میں زمینوں کے مسئلے کو مسلکی رنگ دیا جا رہا ہے، ضلع کرم میں ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکا جارہا ہے، کچھ لوگوں کا مقصد اس علاقے میں باہر سے آئے لوگوں کو بسانا تھا ،وہاں ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضہ کیا گیا،ضلع کرم کے لوگوں کا مطالبہ ہیکہ محکمہ مال کے ریکارڈ کے مطابق وہاں زمین مقامی مالکان کو دی جائیں،اگر حکمرانوں میں قوت ارادہ ہوتی تو یہ مسئلہ ابتک حل ہوچکا ہوتا ،جنگ رکوانے میں غفلت سے کام لیا گیا ،فتنہ گر لوگوں کا سدباب ہونا چاہیے، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہو ئے علامہ ناصر عباس کا مزید کہنا تھا کہ ضلع کرم سٹریٹجک لحاظ سے اہم ہے کیونکہ یہ علاقہ تین اطراف سے افغانستان اور ایک طرف سے پاکستان سے جڑا ہوا ہے،2007 میں بھی اس علاقے میں بدترین محاصرہ تھا، اگر حکومت ہوتو وہاں یہ سب کیسے ہوسکتا ہے، سوال یہ ہے کہ کرم میں لڑائی کیوں بار بار چھڑ جاتی ہیں، وہاں پر فسادات کروانے کا مقصدکچھ لوگوں کا باہر سے آئے ہوئے لوگوں کو وہاںبسانا تھا ،وہاں ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضہ کیا گیا،وہاں پر زمینوں کیمسئلے کو مسلکی رنگ دیا جاتا ہے،مقامی مشران اور زعما کوشش کرتے ہیں کہ لڑائی مسلکی شکل اختیار نہ کرے،حالیہ لڑائی کا آغاز بھی زمینی تنازعے سے ہواکچھ عرصہ پہلے تری مینگل میں چار اساتذہ اور تین مزدوروں کو شہید کیا گیا،وہاں کے علما نے اپنی بصیرت سے مذموم مقاصد کو ناکام بنایا،ہمارے ملک میں اے پی ایس جیسے واقعے کو بھلایا گیا۔
ضلع کرم میں زمینوں کے مسئلے کو مسلکی رنگ دیا جا رہا ، علامہ راجہ ناصر عباس
Jul 14, 2023