اسلام آباد(نامہ نگار)پاکستان تحریک ترقی و کمال پارٹی کے چیئرمین میجر جنرل (ر)فرخ بشیر نے پارٹی کا منشور جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ استحصالی نظام ہر سطح پر عوام کی فلاح و بہبود میں برے طریقہ سے ناکام ہو چکا ۔ قیام پاکستان سے لے کر اب تک تمام جمہوری اور غیر جمہوری حکومتیں ریاست کا یہ بنیادی مقصد حاصل نہ کر سکیں۔ بلا شبہ کچھ ادوار میں ترقی ہوئی لیکن مجموعی طور پر تنزلی کہیں زیادہ ہوئی۔ اس کی بنیادی وجہ حقیقی قیادت کا پروان نہ چڑھنا ہے۔ اکثر سیاسی جماعتوں کی قیادت موروثی ہے، باقی ماندہ دین کو آلہ کار بنا کرسیاسی مقاصد حاصل کر رہی ہیں۔ حقیقی قیادت کی عدم موجودگی میں بیشتر ساستدانوں نے سیاست کو تجارت بنا رکھا ہے اور قومی دولت کو بے دریغ لوٹ رہے ہیں۔ عوام میں اس کا شعور بیدار ہو چکا ہے۔ ضرورت ایک بے لوث، قابل اور حقیقی قیادت کی ہے۔ تحریک ترقی و کمال پارٹی انشااللہ یہ قیادت فراہم کرے گی 'مشن پاکستان میں منصفانہ اورترقی پسند نظام قائم کرنا ہے۔پاکستان تحریک ترقی و کمال پارٹی کے چیئرمین میجر جنرل(ر) فرخ بشیر کا کہنا تھا تحریک ترقی و کمال کا اولین مقصدپاکستان کو عالمگیر اسلامی اصولوں کے مطابق پر امن ، ماڈرن اور ترقی پسند ریاست بنانا ہے۔ ایسی ریاست جہاں آئین کی بالادستی اور قانون کی عملداری سب کے لئے یکساں ہو۔ جہاں سب صوبے اور ریاستی ادارے مکمل ہم آہنگی اور یکسوئی کے ساتھ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کام کریں رہنما اصول - تمام سیاست آئین کے دائرہ میں اور اصول پر مبنی ہو گی - علاقہ،زبان اور مذہب کو سیاسی آلہ نہیں بنایا جائے گا۔ ہر وہ قدم جوقومی اتحاد اور ہم آہنگی کی سمت میں ہو گا کی تائید کی جائے گی۔ - فرخ بشیر نے کہا کہ پارٹی کی قیادت پارٹی کے اندر سے ابھرے گی اور جمہوری روایات کے مطابق منتخب کی جائے گی ۔سیاست شخصیات نہیں بلکہ نظریات اور معاملات پر مرکوز ہو گی۔ پارٹی تمام مظلوم طبقات کا ساتھ دے گی ۔ پارٹی فنڈنگ شفاف ہو گی۔ کسی بھی مفاد پرست شخص، گروہ یا ادارہ سے مالی امداد نہیں لی جائے گی۔ ۔ تمام فیصلے مشاورت سیاور ضابطہ کے مطابق ہوں گے۔ مقاصد۔ آئین اور قانون کی بالا دستی قائم کرنا۔ - فوری اور سستا انصاف فراہم کرنا- - پولیس اور انتظامی ڈھانچہ میں اصلاحات کر کے شہریوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنا۔۔ آبادی کی شرح پر قابو پانا۔۔ انفرادی قوت کو موجودہ اور مستقبل کی ضروریات کے مطابق تیار کرنا۔۔ سیکنڈری کی سطح تک تعلیم مفت اور لازمی کرنا۔ ۔ صحت کے قومی نظام کو شہریوں کی ضروریات کے مطابق بنانا۔ ۔ ریاستی سطح پر معاشی خود انحصاری حاصل کرنا۔ ریاست کے اندراستحصال ختم کر کے سب کے لئے قابلیت اور محنت کے مطابق سماجی اور معاشی ترقی کے لئے یکساں مواقع فراہم کرنا۔ ۔ سرکاری ملازمتوں میں شفافیت اور اہلیت یقینی بنانا۔ ۔ بلدیاتی اداروں کو مضبوط اور موئثر بنانا۔ ۔ خواتین کے حقوق کا تحفظ اور تمام شعبہ زندگی میں نمائندگی/شمولیت یقینی بنانا ہے۔