اسد قیصر کا ٹیلیفونک رابطہ: حافظ نعیم نے نئے انتخابات کی تجویز مسترد کر دی

لاہور+اسلام آباد+ کراچی (اپنے سٹاف رپورٹر سے +خصوصی نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمنٰ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ اسد قیصر موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور آئین و قانون کی بحالی کی تحریک پر گفتگو کی۔ اعلامیے کے مطابق اسد قیصر اور حافظ نعیم نے آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لئے بھرپور کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمشن کو فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ فارم 45 کی بنیاد پر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں حقداروں کو واپس ملنی چاہئیں۔ اس دوران اسد قیصر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے سے ملک میں جمہوریت مضبوط ہو گی۔ حافظ نعیم نے ملک میں نئے انتخابات کی تجویز مسترد کر دی۔ انہوں نے کہا کہ سب سے مضبوط قانونی دستاویز فارم  45موجود ہے نئے انتخابات کیوں کرائے جائیں؟ سپریم کورٹ جوڈیشل کمشن بنائے۔ فارم 45 کی بنیاد پر تمام نشستوں کا فیصلہ کیا جائے۔ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔ عدالتی فیصلے سے عوام میں امید پیدا ہوئی ہے کہ فیصلے میرٹ پر بھی آ سکتے ہیں۔آج 14جولائی کوملک بھر میں احتجاج اور دھرنے ہوں گے، ہم سڑکوں پر بھی نکلیں گے، عدالتوں میں بھی جائیں گے،26جولائی کو اسلام آباد میں عظیم الشان و تاریخی دھرنا ہو گا، پورے پاکستان سے قافلے پہنچیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ تنخواہ دار طبقے پر عائد ٹیکس واپس لیے جائیں، گیس، پٹرول، آٹے، چینی، دال کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔ رائٹ آف انفارمیشن کے تحت قوم کا یہ حق ہے کہ اس کے سامنے تمام معاہدے لائیں جائیں اور آئی پی پیز کو بے نقاب کیا جائے۔ ن لیگ، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی بتائیں کہ ان کی حکومتوں نے ان آئی پی پیز کے ساتھ کیا رویہ رکھا اور یہ مسئلہ حل کیوں نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ادارہ نورحق میں موجودہ سیاسی صورتحال، بدترین معاشی حالات اور 26جولائی کو اسلام آباد میں ہونے والے دھرنے کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے صوابی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے کہا ہے عملاً پی ٹی آئی کا حق بنتا ہے کہ وہ حکومت بنائے اس وقت لگ رہا ہے حکومت چند مہینوں کی مہمان ہے۔ مولانا فضل الرحمنٰ اور جماعت اسلامی کے امیر سے رابطے ہوئے ہیں۔ لاقانونیت اور غیر آئینی اقدامات کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کریں گے۔ ملک میں نئے انتخابات ہونے چاہئیں۔ عوام کا حق ہے کس کومینڈیٹ دیں، اسمبلیوں کو تحلیل کریں اور نئے الیکشن کا اعلان کریں۔ ہمارا مطالبہ ہے فراڈ الیکشن کرانے و الے چیف الیکشن کمشنر کو عہدے سے ہٹایا جائے۔

ای پیپر دی نیشن