جو سائل نہیں تھا سپریم کورٹ نے اسے دہلیز پر فیصلہ پہنچا کر ہوم ڈلیوری کی: خواجہ آصف

سیالکوٹ+کراچی (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+سٹاف رپورٹر) وزیر دفاع خواجہ آصف نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ اس شخص کی دہلیز تک پہنچایا گیا جو سائل ہی نہیں تھا، ہوم ڈیلیوری کی گئی۔ اعلیٰ ترین عدلیہ کے بارے میں غیرضروری بیانات سے گریز کرتا ہوں لیکن آئین کی سربلندی کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔ سارا نزلہ سیاستدانوں پہ گرتا رہا ہم وہ سہتے رہے، لوگ پھانسی لگ گئے اور انصاف نہیں ملا، دو دو، تین تین نسلوں سے لوگ انصاف کے منتظر ہیں۔ عدالت میں سنی اتحاد کونسل آئی تھی، پی ٹی آئی کا تو نام و نشان نہیں تھا، سب جانتے ہیں کہ اراکین اپنے پارٹی نشان پر الیکشن لڑتے ہیں۔ موجودہ حالات میں پنڈورا باکس کھل گیا ہے، قومی مستبقل کے لیے یہ اچھی بات نہیں ہے۔ کل ہم کس ادارے سے کہیں گے کہ آپ نے غیرآئینی کام کیا ہے۔ الیکشن کمشن اور پارلیمنٹ بھی آئینی ادارہ ہے۔ ہمارے اس وقت بھی 209 ممبرز ہیں، آئین کی بہت سی شقوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ بہتر فیصلے وہ ہوتے ہیں جو عام فہم ہوں اور لب کشائی نہ کی جائے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر آگے کیا ردعمل دینا ہے اس کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہو گا۔ پیر کو پارلیمنٹ میں یہ فیصلہ ہو گا کہ حکومت نظر ثانی کی طرف جائے گی یا نہیں۔ آئین اور قانون پامال ہو گا تو سب اپنی حدود پار کر جائیں گے۔ دریں اثناء اٹارنی جنرل پاکستان منصور اعوان نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے کیس میں نظرثانی کی اپیل کا فیصلہ نہیں کیا۔ ابھی شارٹ آرڈر ہے، نظرثانی کے حوالے سے کابینہ یا اعلیٰ سطح پر گفتگو نہیں ہوئی۔ نظرثانی کی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ حکومت کرے گی ابھی کچھ کہنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نظرثانی کی اپیل میں جانا ہے تو سوچ سمجھ کر جانا چاہئے فیصلے پر ڈسکشن ہوئی ہے مگر نظرثانی پر جانا چاہئے یا نہیں ڈسکشن نہیں ہوئی۔

ای پیپر دی نیشن