وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ سپریم کورٹ کی دیواروں پر گندے کپڑے لٹکانے والے ہمیں لیکچر مت دیں۔عظمیٰ بخاری نے ایک بیان میں کہا کہ 126 دن کے دھرنے میں پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والوں کو بھی عدلیہ کی تکریم یاد آگئی۔انہوں نے کہا کہ علی مین گنڈاپور کو وفاق کی نہیں اپنی حکومت کی فکر کرنی چاہیے، آپ کے لیڈر اور ان کی اہلیہ قیمتی تحائف چوری کرنے کے الزام میں گرفتار ہیں، ہم نے ان کو نہیں کہا تھا گراف کی گھڑیاں اور ہیرے کے نیکلس چوری کریں، قیمتی گھڑیاں اور قیمتی نیکلس قوم کی ملکیت ہیں کسی کے باپ دادا کی ملکیت نہیں تھیں۔وزیرِ اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ ججز کے پوسٹرز پر جوتے مارنے اور گھٹیا مہم چلانے والے اب عدلیہ کا احترام ہمیں سکھائیں گے، چیف جسٹس کے خلاف جھوٹے ریفرنس دائر کرنے والے آج عدلیہ کے مامے چاچے بن رہے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سرینا عیسیٰ کے خلاف کردار کشی مہم چلانے والے ہمیں ججز کی فیملیز کی عزت پر لیکچر نہ دیں، عمران خان اور بشریٰ بی بی اپنی چوریوں اور ڈکیتیوں کے جرم میں جیل میں ہیں، ڈائیلاگ اور بڑھکیں مت ماریں، گھڑیوں اور نیکلس کی رسیدیں نکالیں۔واضح رہے کہ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا تھا کہ فارم 47 حکومت کے تابوت میں آخری کیل وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور ٹھوکیں گے۔بیرسٹر سیف نے کہا تھا کہ عدالتی فیصلوں کے بعد جعلی فارم 47 حکومت حواس باختہ ہو چکی ہے، جعلی حکومت کے جعلی نمائندے عدلیہ کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔