لاہور (سیف اللہ سپرا) مہدی حسن 1927ءمیں بھارتی ریاست راجستھان( جے پور) کے ایک گائیک گھرانے میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان آگئے اور پنجاب کے شہر چیچہ وطنی میں آباد ہوگئے اور یہاں پر انہوں نے موٹر مکینک کا پیشہ اختیار کیا ،کچھ عرصہ کھیتی باڑی بھی کی۔ ان کے بھائی غلام علی پنڈت ریڈیو پاکستان کراچی میں کمپوزر تھے۔ مہدی حسن اپنے بھائی کے ساتھ کراچی چلے گئے۔ زیڈ اے بخاری جو کراچی ریڈیو پر میوزک کے شعبہ کے انچارج تھے نے انہیں ریڈیو پاکستان پر گانے کیلئے چانس دیا۔ کراچی میں ”شکار“ کے نام سے بننے والی فلم میں انہوں نے پہلی بار نغمہ ریکارڈ کرایا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی ہی کمپوز کی ہوئی دھن میں فیض احمد فیض کی مشہور غزل”گلوں میں رنگ بھرے باد نو بہار چلے“ ریڈیو پر ریکارڈ کرائی جو بہت مقبول ہوئی۔ بعدازاں یہ غزل مہدی حسن کی آواز میں فلم ”فرنگی“ کیلئے ریکارڈ کی گئی۔ ان کے گائے نغمات میں ”جس نے میرے دل کو درد دیا“ مجھ کو آواز دے تو کہاں ہے، تم ضد کر رہے ہو تم کیا تمہیں سنائیں، رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کیلئے آ، ہمیں کوئی غم نہیں تھا غم زندگی سے پہلے، یوں زندگی کی راہ میں ٹکرا گیا کوئی، زندگی میں تو سبھی پیار کیا کرتے ہیں، دل ویران ہے، تیری یاد ہے،تنہائی ہے، مجھے تم نظر سے گرا تو رہے ہو، اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں، تمہیں دیکھوں تمہارے چاہنے والوں کی محفل میں، اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا، یہ کاغذی پھول جیسے چہرے، اک ستم اور میری جاں ابھی جاں باقی ہے، بات کرنی مجھے اتنی کبھی مشکل تو نہ تھی، جو درد ملا اپنوں سے ملا، رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے، خداوندا یہ کےسی آگ سی جلتی ہے سینے میں، اے جان وفا دل میں تیری یاد رہے گی، مجھے کردے نہ دیوانہ، رفتہ رفتہ وہ میری ہستی کا ساماں ہوگئے، تیری محفل میں لیکن ہم نہ ہونگے، کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی، یہ کاغذی پھول جیسے چہرے، خدا کرے کہ محبت میں وہ مقام آئے، تیری محفل سے یہ دیوانہ چلا جائے گا، پیار بھرے دو شرمیلے نین، میرا پیار تیرے جیون کے سنگ رہے گا، زندگی میں تو سب ہی پیار کیا کرتے ہیں، جب کوئی پیار سے بلائے گا، جب بھی چاہیں اک نئی صورت بنا لیتے ہیں لوگ، خاموش ہیں نظارے اک بار مسکرا دو، ہم چلے اس جہاں سے دل اُٹھ گیا یہاں سے، چل چلئے دنیا دی اس نکرے، عشق سچا ہے تو پھر وعدہ نبھانا ہو گا، اک نئے موڑ پہ لے آئے ہیں حالات مجھے، ہمارے دل سے مت کھیلو کھلونا ٹوٹ جائے گا، بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی، آج تک یاد ہے وہ پیار کا منظر مجھ کو، راہی بدلنے والے سن لا الٰہ کے اشارے بہت مقبول ہوئے۔ زیادہ تر نغمے اداکار محمدعلی، ندیم، وحید مراد پر عکسبند ہوئے۔ ان کے ملی نغموں میں ”یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے“ اس کے علاوہ ”اپنی جاں نذر کروں اپنی وفا پیش کروں“ بہت مقبول ہوئے۔ انہوں نے ان ملی نغموں کے ذریعے لہو گرمایا۔