لاہور (نیوز رپورٹر)کسان بورڈ پاکستان نے بجٹ 2013-14کے حوالے سے اپنا فوری رد عمل دیتے کہا کہ جنرل سیلز ٹیکس میں ایک فی صد اضافے سے زرعی مداخل کی قیمتوں میں 5 فی صد اضافہ ہو جائے گا۔ بجلی کی قیمت میں اضافے ،1000 یونٹ سے زائد پر ودہولڈنگ ٹیکس لگانے ،اور سب سڈی ختم کرنے سے ٹیوب ویلوں کا چلانا ناممکن ہوجائے گا اور پانی کی کمی کی وجہ سے پیداواری ہدف کا حصول مشکل ہو جائے گا جس سے نہ صرف زرعی معیشت بلکہ پورے ملک کی معیشت تباہ ہوجائے گی۔ مرکزی صدر پاکستان کسان بورڈ سردار ظفر حسین خان نے کہا کہ ملک میں خوردنی اشیا کی کمی سے قحط سالی کی کیفیت پیدا ہوجائے گی۔ حکومت نے چھوٹے صنعتی اور تجارتی قرضوں پر شرح سود کم کرکے8 فی صد کر دیا مگر زرعی قرضوں پر شرح سود میں کمی نہ کر کے ملک کی 70 فی صد زرعی آبادی کے ساتھ امتیازی سلوک کرکے ثابت کردیا کہ موجودہ صنعتکارحکمرانوں کو زرعی آبادی کے مسائل کو حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔ 1650ارب روپے کے خسارے کا بجٹ ملک کے لےے وبال جان بن جائے گا۔