اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی تین بڑی جماعتوں نے وفاقی بجٹ 2913-14ء کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں ایوان میں مشترکہ طور پر کٹوتی کی تحاریک پیش کی جائیں گی اپوزیشن جماعتیں بجٹ کے خلاف سخت موقف اختیار کریں گی اور حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کیا جائےگا۔ اس بات کا فیصلہ پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے اجلاس میں کیا گیا جو جمعرات کو قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں تحریک انصاف کی نمائندگی شاہ محمود قریشی، عارف علوی، شیریں مزاری جبکہ ایم کیوایم کی نمائندگی ڈپٹی پارلیمانی لیڈر عبدالرشید گوڈیل نے کی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ کو عوام دشمن قراردیا اور کہا کہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اورایم کیو ایم نے کہا کہ اگر اپوزیشن نے بجٹ پر حکومت کو ٹف ٹائم نہ دیا توعوام دشمن فیصلے نہیں روکے جا سکیں گے۔ اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے اختتام کے بعد اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا متحد ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ ہم جاندار اور مثبت اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔ تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تینوں بڑی جماعتوں کا ایک جگہ مل بیٹھنا اہمیت کا حامل ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس خوشگوار ماحول میں ہوا اپوزیشن جماعتوں کے مل بیٹھنے کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے۔ موجودہ بجٹ کو کسی صورت عوام دوست قرار نہیں دیا جا سکتا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرکے ان پر بجلی گرائی گئی ہے بجٹ میں عوام کے دکھوں کا کوئی مداوا نہیں کیا گیا۔