برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق حکومت کے دو اعلیٰ عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت نے امریکہ کو گزشتہ روز ڈرون حملہ کرنے کی خود اجازت دی۔ حکومت نے کراچی ائیرپورٹ پر حملے کے بعد امریکی حکومت سے خود دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کیلئے مدد مانگی تھی۔
نام نہ بتانے کی شرط پر فلاں نے بتایا کی خبریں عموماً معتبر نہیں ہوتیں تاہم ڈرون حملوں پر وزارت خارجہ کی طرف سے پہلے یہ کہنا کہ ڈرون حملے ہوئے ہی نہیں اور بعدازاں بے جان سا احتجاج اور وزیراعظم‘ وزیر دفاع اور دیگر اہم عہدیداروں کا مذمتی بیان جاری کرنے سے گریز اس خبر کی صداقت پر دلالت کرتا ہے۔ ڈرون حملوں میں وہی لوگ مارے جا رہے ہیں جو ہماری فوج کا بھی ٹارگٹ ہیں ان حملوں سے حکومتی اور عسکری حلقوں میں گو ایک پسندیدگی کا عنصر موجود ہو سکتا ہے لیکن یہ حملے واقعتاً پاکستان کے وقار اور خود مختاری کیخلاف ہیں۔
امریکہ کو ڈرون حملوں کی دعوت دینے کے بجائے اس سے انٹیلی جنس شیئرنگ مانگی جائے اور پاک فوج خود ٹارگٹ حاصل کرے۔ امریکہ کو کسی صورت ڈرون حملوں کی اجازت دینی چاہئے نہ حملے کرنے کی اس سے درخواست کی جائے۔ ایسے حملے قوم کیلئے قابل قبول نہیں۔