لاہور (فرخ سعید خواجہ) ڈاکٹر طاہر القادری کی پارٹی پاکستان عوامی تحریک، چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویز الہی کی مسلم لیگ ق، شیخ رشید احمد کی عوامی مسلم لیگ، صاحبزادہ حامد رضا کی سنی اتحاد کونسل کا غیر اعلانیہ اتحاد وجود میںآ گیا ہے جبکہ بہت جلد اس میں پاکستان تحریک انصاف بھی باضابطہ طور پر شامل ہو جائے گی۔ ذمہ دار ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو فری ہینڈ دیا گیا ہے کہ وہ شیخ رشید کے 20 جون کو ٹرین مارچ اور ڈاکٹر طاہر القادری کے 23 جون اسلام آباد آمد کے موقع پر استقبال میں حصہ لے سکتے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک اور مسلم لیگ (ق) کی قیادت نے بھی اپنے اپنے کارکنوں کو شیخ رشید کے ٹرین مارچ میں شامل ہونے کی ہدایت کی ہے۔ چودھری شجاعت حسین اور شیخ رشید اس خواہش کا اظہار کر چکے ہیں کہ اپوزیشن جماعتوں کا وسیع تر گرینڈ الائنس بنایا جائے تاہم پاکستان تحریک انصاف فی الحال اپنے پلیٹ فارم سے اپنی تحریک کو آگے بڑھانا چاہتی ہے جبکہ جماعت اسلامی بھی فی الحال کسی الائنس میں جانے پر آمادہ دکھائی نہیں دیتی۔ متحدہ قومی موومنٹ اپنے حالات کی وجہ سے الگ تھلگ رہنے کی خواہاں ہے۔ مولانا فضل الرحمن متحدہ مجلس عمل کی بحالی میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ان کا اتحاد بھی کسی گرینڈ الائنس میں شامل ہونے کی بجائے حکومت کے ساتھ تعاون کو ترجیح دے گا۔
اتحاد