لاہور (وقائع نگار خصوصی+اپنے نامہ نگار سے) حکومت پنجاب نے بجٹ میں عدلیہ کے لئے 11ارب 28کروڑ 45لاکھ 98ہزار کا تخمینہ لگایا ہے جبکہ گزشتہ سال یہ رقم 9ارب 50کروڑ 57لاکھ 53ہزار تھی۔ یوں حالیہ بجٹ میں تقریباً 2ارب روپے کا اضافہ کیا گیا۔ بجٹ میں ہائیکورٹ کے جسٹس چارجز 2ارب 41کروڑ 96لاکھ 53ہزار روپے، لیگل سروسز 82کروڑ 25لاکھ 17ہزار روپے، ٹریننگ کی مد میں 6کروڑ 5لاکھ 78ہزار روپے، پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کے لئے 6کروڑ 5لاکھ 78ہزار روپے، سولسٹر ڈیپارٹمنٹ کے لئے 3کروڑ 88لاکھ 85ہزار روپے اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے لئے 34کروڑ 57لاکھ 65ہزار روپے مختص کرنے کا تخمینہ لگایاگیا ہے۔ بجٹ دستاویز کے مطابق ان فنڈز کے منصوبوں کی تفصیلات عدلیہ کی سفارشات پر طے کی جائیں گی۔اپنے نامہ نگار کے مطابق سیشن عدالتوں کیلئے 2 ارب 27 کروڑ 24 لاکھ 79 ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ان میں ججوں کی تنخواہیں، فرنیچر، مرمت، ماتحت عملہ کی تنخواہیں وغیرہ شامل ہیں۔ سول عدالتوں کے اخراجات کی مد میں 5 ارب 57 کروڑ، 22 لاکھ 38 ہزار روپے، سپیشل عدالتوں کے لیے 10 کروڑ 15 لاکھ 48 ہزار جبکہ دیگر چھوٹی عدالتوں کیلئے 2 کروڑ 85 لاکھ 6 ہزارروپے مختص کیے گئے ہیں۔