گوجرانوالہ+لاہور (نمائندہ خصوصی + اپنے نامہ نگار سے) سانحہ ڈسکہ کے مقدمہ کا چا لان انسداد دہشت گردی گوجرانوالہ کی عدالت میں پیش کر دیا گیا،حتمی چالان میں ملزم کو گنہگار قرار دیدیا گیا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک میں تھا نہ سٹی ڈسکہ کے مقدمہ دوہرے قتل کا چالان ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نذیر احمد نے پیش کیا۔ زیر دفعہ 302,324,337D,337A1, ت پ اور 7ATA کے تحت پیش کئے گئے چا لان میں ملزم پو لیس انسپکٹر شہزاد وڑائچ کو گنہگار قرار دیا گیا جبکہ پولیس نے مقدمہ سے دفعہ 148,149 ت پ حذف کر دی ہیں۔ اس حوالے سے ڈپٹی پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مدعی مقدمہ کی جا نب سے مزید ملزمان نامزد نہیں کئے اس وجہ148,149 کی دفعات حذف کی گئی ہیں تاہم انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مزید سماعت کیلئے مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 2 میں ٹر انسفر کر دیا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا ہے پولیس افسروں نے مکمل تفتیش کے بعد میرٹ پر چالان مرتب کیا جس کے مطابق ملزم شہزاد وڑائچ نے معمولی تلخ کلامی پر وکلا پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو وکلا موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ حتمی چالان جمع ہونے کے بعد آئندہ سماعت پر ملزم کو چالان کی کاپی کی فراہمی اور فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔ دوسری طرف لاہور بار کے صدر اشتیاق خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈسکہ بار کے صدر رانا خالد عباس کے قاتل انسپکٹر پلویس شہزاد وڑائچ کو پھانسی دلائے بغیر وکلا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں لاہور بار ایسوسی ایشن کل پیر کو ہڑتال کرکے عدالتوں کا بائیکاٹ کریگی۔