اقتصادی راہداری اور گوادر پورٹ ہر قیمت پر بنائینگے: آرمی چیف

Jun 14, 2015

کراچی+ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر/ سپیشل رپورٹ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تمام ممالک کیساتھ امن سے رہنا چاہتا ہے لیکن اس کیلئے قومی مفادات، خود مختاری اور وقار پر کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔ اقتصادی راہداری کیخلاف دشمن کے عزائم سے بخوبی آگاہ ہیں ۔چاہے کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے، اقتصادی راہداری ضرور بنے گی۔ پوری قوم دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پُرعزم ہے اور آپریشن ضرب عضب کے فیصلہ کن نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ دہشت گرد اب ناامید ہوکر اندھا دھند کارروائیاں کررہے ہیں۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ مسلح افواج تنہا نہیں جیت سکتیں۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ پوری قوم اس مقصد کے حصول کیلئے مکمل احساس ذمہ داری سے کام کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پاکستان نیول اکیڈمی پی این ایس رہبر میں پاک بحریہ کی پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے کیڈٹس میں اعزازی شمشیر اور اسناد و انعامات تقسیم کئے۔ 103 ویں مڈشپ مین کمشننگ ٹرم اور بارہویں شارٹ سروس کمشن آفیسرز کورس کے 129 افسروں نے سخت تربیت مکمل کرنے کے بعد پاکستان نیول اکیڈمی پی این ایس رہبر میں کمشن حاصل کیا۔جنرل راحیل شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل راحیل نے کہا کہ پوری دنیا ہمارے سکیورٹی خدشات کو سمجھتی ہے ۔ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں، بلوچستان، فاٹا اور کراچی میں قتل و غارتگری دشمن کے مذموم عزائم کی عکاس ہے۔ پاکستان نے قیام امن کیلئے دیگر اقوام کے ساتھ تعاون کرنے پر ہمیشہ آمادگی ظاہر کی ہے تاہم اپنے ملکی مفادات، خودمختاری اور قومی تفاخر کی قیمت پر ایسا نہیں کیا جاسکتا۔ جنرل راحیل نے مزید کہا کہ ہم اپنے ملک و قوم اور اسکے مفادات کے تحفظ کیلئے کوئی بھی قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں، خواہ وہ مسئلہ کشمیر ہو، نئی بندرگاہوں کا قیام ہو یا قدر تی وسائل کے استعمال کا معاملہ ہو۔ پاکستان چائنا اقتصادی راہداری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں ہمارے خطے کے عوام کی زندگیوں کو یکسر تبدیل کردینے کے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ ہم اپنے دشمن کے عزائم سے پوری طرح باخبر ہیں اور انہیں ناکام بنا کر رہیں گے۔ پاک چائنا اقتصادی راہداری اور اسکے ساتھ گوادر پورٹ خطے کی ایک انتہائی اہم دفاعی نوعیت کی ڈیپ سی پورٹ کے طور پر ہر قیمت پر تعمیر کی جائیگی۔ آرمی چیف نے کیڈٹس کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وہ مملکت اور سروس کے مفادات کو ہمیشہ ترجیح دیں اور کبھی بھی اپنے ذاتی احساسات کو اپنی قومی ذمہ داری کی تکمیل کے راستے میں رکاوٹ نہ بننے دیں۔ قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی نے افسروں کو دی جانیوالی تربیت کی نمایاں خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ آن لائن کے مطابق جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے خطے میں خوشحالی آئیگی، اقتصادی راہداری منصوبے میں روڑے اٹکا نے والوں پر گہری نظر ہے۔ قومی مفاد، خودمختاری اور قومی افتخار پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ پاکستان کا امن ہر صورت بحال کریں گے۔ کراچی اور بلوچستان میں دشمن جارحانہ کارروائیوں میں ملوث ہے ہم چیلنجز سے نبرزآزما ہونے کیلئے تیار ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی نا قابل برداشت ہے۔ سرحدی حدود کی خلاف ورزی دشمن کی سازش ہے۔ کراچی، بلوچستان اور فاٹا میں دشمن کے ناپاک ارادے ظاہر ہوتے ہیں۔ پاکستان کے دشمن اقتصادی راہداری منصوبے کیخلاف روڑے اٹکا رہے ہیںاور جن سازشوں میں مصروف ہیں ان سے بخوبی آگاہ ہیں، دشمن کے عزائم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوںنے کہا آپریشن ضرب عضب فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکا ہے، دہشت گرد بھاگ رہے ہیں۔آرمی چیف نے کہا ملکی سلامتی اور وقار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ آرمی چیف نے کہا کہ کشمیر نئی بندرگاہوں کی تعمیر، قدرتی وسائل کے حصول سمیت ملکی مفادات کے تحفظ کیلئے کوئی بھی قیمت ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ اقتصادی راہداری کے حوالے سے دشمن کے ناپاک عزائم کو شکست دی جائیگی۔

مزیدخبریں