کراچی /لندن(کرائم رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) ایف آئی اے نے ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ تحقیقات میں متحدہ قائد سمیت لندن اور کراچی کے دو درجن رہنما اور 12 تنظیمیں شامل ہیں۔ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے ریکارڈ بھی جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تحقیقات ان معلومات پر شروع کی گئی ہیں کہ کراچی میں جمع کی جانیوالی رقوم خدمت خلق فاؤنڈیشن کے علاوہ سن اکیڈمی اور سن چیریٹی کے ذریعے بیرون ملک منتقل کی گئی جبکہ ان تنظیموں کو دیگر سرگرمیوں پر اٹھنے والے اخراجات کی ادائیگی کیلئے بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ انکے اداروں اور افراد کیساتھ 10 کے قریب نجی تنظیمیں اور نجی کمپنیاں شامل ہیں جو 2005ء اور2010ء کے دوران کراچی میں قائم کی گئی۔ اس میں متعدد کنسٹرکشن کمپنیاں بھی شامل ہیں جن کی حاصل ہونیوالی آمدنی براہ راست لندن منتقل کی جاتی تھی۔ دریں اثناء منی لانڈرنگ کیس میں برطانوی پولیس کو ارشد وہرہ کی تلاش ہے۔ سکاٹ لینڈ یارڈ نے ارشد وہرہ کو 6 بار فون کالز اور ای میلزکیں لیکن ارشد وہرہ مسلسل سکاٹ لینڈ یارڈ کی مدد کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ وہ گزشتہ ایک سال سے لندن جانے سے گریز کر رہے ہیں۔ ارشد وہرہ 30 سالوں کے دوران باقاعدہ برطانیہ جاتے رہے ہیں۔ ارشد وہرہ کا برطانیہ جانے سے گریز منی لانڈرنگ کیس میں پولیس سے بچنا ہے۔ ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ ارشد وہرہ سکاٹ لینڈ یارڈ سے تعاون کرنا چاہتے ہیں مگر قیادت نے لندن جانے سے منع کر رکھا ہے۔