پیرس(سپورٹس ڈیسک)فرانسیسی حکومت نے یورو کپ کے گزشتہ تین دن کے دوران تماشائیوں کی ہنگامہ آرائی اور پرتشدد واقعات کے تناظر میں یورو کپ کے تمام سٹیڈیمز اور اس کے اطراف میں تماشائیوں کے شراب پینے پر پابندی عائد کردی ہے۔یاد رہے کہ خصوصی طور پر انگلینڈ اور روس کے درمیان مارسے میں کھیلے گئے میچ میں شراب کے نشے میں دھت روسی اور انگلش تماشائی گتھم گتھا ہو گئے جبکہ اس طرح کے واقعات افتتاحی میچ کے بعد بھی سامنے آئے تھے جب مقامی تماشائیوں نے مختلف مقامات پر ہلڑ بازی کی تھی۔فرانس کے وزیر داخلہ برنارڈ کیزے نیوو نے اس پابندی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں نے میچ سے قبل اور میچ کے دن حساس مقامات پر شراب فروخت، پینے اور ترسیل روکنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مقامی لوگوں کو اس بات کی اجازت ہو گی کہ وہ خود حساس مقامات کا فیصلہ کریں، اس پابندی کا اطلاق عوامی مقامات کے ساتھ ساتھ دکانوں، بار اور کیفیز پر بھی ہو گا۔ صورتحال پر قابو پانے کیلئے حکام نے 1200 پولیس اہلکار تعینات کیے تھے۔برنارڈ نے کہا کہ جو واقعات ہوئے وہ ناقابل قبول ہیں، وہ حکام، معاشرے اور فٹبال شائقین کیلئے ناقابل قبول ہے۔
فرانسیسی حکومت نے ہلڑ بازی کرنے والے غیر ملکی فٹبال شائقین کو بے دخل کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقابلے کے دوران پرتشدد واقعات پولیس کی توجہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی سے ہٹا رہے ہیں۔ مقامی حکام کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی کرنےوالے غیرملکی شائقین کی بے دخلی کے احکامات جاری کریں۔