لاہور (کامرس رپورٹر) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد نے کہا ہے کہ اگر سیلز ٹیکس ایکٹ 1990کے سیکشن 38Bکے تحت صوابدیدی اختیارات کا غلط استعمال اور مینوفیکچرنگ یونٹس، گوداموں اور دکانوں پر چھاپے مارکر تاجروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ فوری طور پر نہ روکا گیا تو نہ صرف رواں سال کے لیے محاصل وصولی کا بھاری ہدف پورا کرنا ناممکن ہوجائے گا بلکہ تاجر بھی کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے جس سے بے روزگاری کا ایک سیلاب آئے گا اور بے شمار مسائل جنم لیں گے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے کہا کہ ایک طرف تو ٹیکس حکام اور انٹیلی جنس اہلکاروں کے صوابدیدی اختیارات نے تاجروں کا جینا محال کررکھا ہے اور دوسری طرف اْن کے بینک اکائونٹس تک رسائی اور بینکوں سے لین دین پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس جیسے مسائل جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں میں سیلز ٹیکس سے متعلقہ دستاویزات چیک کرنے کے نام پر چھاپے مارے جاتے ہیں جبکہ مارکیٹوں کے باہر اینٹی سمگلنگ ڈیپارٹمنٹ کا عملہ ناکے لگاکر تاجروں کی کنسائمنٹس روکتا اور بلاوجہ تنگ کرتا ہے، تاجر شدید پریشان ہیں کہ وہ ان حالات میں اپنے کاروبار کس طرح جاری رکھیں۔
ٹیکس حکام کے صوابدیدی اختیارات نے تاجروں کا جینا محال کر دیا: شیخ ارشد
Jun 14, 2016