صوابی (بی بی سی) مقتول مشال خان کی والدہ نے کہا ہے کہ میں سوچتی تھی کہ میرا بیٹا بڑا ہو کر بڑا آدمی بنے گا۔ میرا سہارا بنے گا لیکن اسے اتنی بےدردی سے قتل کر دیا گیا۔ کسی نے مشال کو تحفظ فراہم نہیں کیا۔ ان لوگوں کو کیا سزا ملے گی جنہوں نے میرے بیٹے پر جھوٹا الزام لگایا؟ مشال کی والدہ وقفے وقفے سے اس کے کپڑوں اور کتابوں کو چومتیں اور کہتیں 'خدا نے مجھے ہنرمند بیٹا دیا لیکن ان ظالموں نے مجھ سے میرا بیٹا چھین لیا۔ میرا اللہ ان سے بدلہ لے گا۔' مشال کے والد کہتے ہیں 'اس کی نعش خون سے لت پت تھی۔ اس کے سر پر پتھر اور گملے مارے گئے۔ اس کی ہاتھوں پر چھریاں ماری گئیں۔ ہم نے جلدی جلدی روئی کے ساتھ اس کے بدن کو جنازے سے پہلے صاف کیا تاکہ اس کی ماں یہ نہ دیکھ سکے کیونکہ اس سے برداشت نہیں ہوتا۔