سرینگر(نیوز ڈیسک+نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے گزشتہ شب سری لنکا کیخلاف چیمپئنز ٹرافی کے میچ جیتنے اور پاکستان کی فتح کا جشن منانے والے کشمیریوں پر دھاوا بول دیا۔ ضلع شوپیاں میں درجنوں دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ مقامی افراد نے صحافیوں کو بتایا جیسے ہی پاکستان نے سری لنکا کیخلاف میچ جیتا کشمیریوں نے ضلع کے گائوں وھیل میں گھروں سے نکل کر جیت کی خوشی میں پٹاخے چلائے اور خوشی منائی جس پر بھارتی فوجی غضے بھنا اٹھے اور گائوں پہنچ کر نوجوانوں پر ٹوٹ پڑے فائرنگ اور دکانوں میں لوٹ مار کی اور کئی گھروں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور لوگوں کوتشدد کا نشانہ بنایا۔ فورسز کی کارروائی میں10افراد زخمی ہو گئے۔ دکانداروں نے صحافیوں کو بتایا فورسز کے اہلکاروں نے ان کی دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور سامان لوٹ لیا۔ فوجیوں نے ضلع کے علاقے ترکاون گام میں درجنوں گھروں میں گھس کر اہلخانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور توڑ پھوڑ کی حریت کانفرنس سنے بھارتی فوج کی توڑ پھوڑ اور شہریوں پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کیخلاف باضابطہ جنگ چھیڑ دی وہ ان کے ساتھ دشمنیوں کا سلوک کر رہی ہے بھارتی پولیس نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق اور ان کے میڈیا ایڈوائزر ایڈووکیٹ شاہد الاسلام کو ان کے گھروں میں نظر بند کر دیا جبکہ جے کے ایل ایف کے چیئرمین سینئر حریت رہنما محمد یاسین ملک کو منگل کے روز ان کے دفتر سے پھر گرفتار کرکے تھانے منتقل کر دیا گیا۔ دوسری طرف یوم بدر کی مناسبت سے کشمیری مجاہدین نے منگل کے روز بھارتی فورسز پر 5حملے کئے جن میں15اہلکار شدید زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق ترال میں سی آر پی ایف 180بٹالین کے کیمپ پر مجاہدین نے گزشتہ شام بم سے حملہ کیا۔ دھماکے میں10فوجی شدید زخمی ہو گئے جن میں3کی حالت نازک بتائی گئی ہے حملے کے بعد بھارتی فورسز کی بھاری نفری نے علاقے کا محاصرہ کرکے حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی جبکہ زخمیوں کو فوجی ہسپتال منتقل کیا گیااس سے قبل اسی علاقے میں صراف کرل کے قریب مجاہدین نے سی آر پی ایف اور پولیس کی گشتی پارٹی پر بم پھینک دیا جس کے پھٹنے سے سب انسپکٹر اور 3اہلکار شدید زخمی ہوئے۔ علاوہ ازیں سوپور کے علاقے پزلپورہ میں مجاہدین نے 22راشٹر یہ رائفلز کے کیمپ پر حملہ کرکے گولیوں کی پوچھاڑ کر دی تاہم زخمی فوجیوں سے متعلق تفصیلات طاہر نہیں کی گئیں حملہ آور مجاہدین بحفاظت وہاں سے نکلنے میں کامیاب رہے۔ ادھر اننت ناگ میں مجاہدین نے سابق جسٹس ہائیکورٹ مظفر عطار کے گھر پر متعین پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر دی حملے میں3اہلکار زخمی ہو گئے دوسری طرف بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ریاستوں کی صورتحال پر غور کیلئے 3جولائی کو وزرائے داخلہ کا اجلاس نئی دہلی میں بلایا۔ علاوہ ازیں بھارتی آرمی چیف نے کشمیری نوجوانوں اور طلبا پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کا راستہ چھوڑ کر لیپ ٹاپ اور کتابیں چن لیں۔ نئی دہلی میں کشمیری طلباء سے ملاقات کے دوران بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ کشمیر میں جاری کشیدہ صورتحال سے کئی نسلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کشمیری نوجوانوں سے کہا کہ وہ تشدد پر قابو پانے میں کردار ادا کریں۔ کامیابی کا راستہ آسان نہیں ہے انہوں نے کہا کہ 1981ء اور 82ء میں ان کی پہلی پوسٹنگ کشمیر میں ہوئی۔ تب یہاں صورتحال بہت اچھی تھی 1990ء کے عشرے میں یہاں حالات خراب ہوئے پتہ نہیں کتنی کشمیری نسلیں بندوق کی گولیاں اور بارود کا دھواں دیکھیں گی یہ خوف اور ڈر کشمیریوں کے ذہنوں میں بیٹھ گیا ہے کہ جانے کب مجاہدین اور بھارتی فوجی آ جائیں اور حملہ کر دیں ہمیں یہ خوف کا عنصر ختم کرنا ہوگا۔ تشدد کی موجودہ لہر سیاحت بڑھنے سے ختم ہو جائے گی۔