آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کےسیمی فائنل میں پاکستان نے انگلینڈ کو 8وکٹوں سے شکست دے دی

 اظہر علی، فخر زمان اور حسن علی کے شاندار کھیل کی بدولت پاکستان نے میزبان انگلینڈ کو 8 وکٹوں سے شکست دیکر آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں پہلی مرتبہ کوالیفائی کر لیا۔ میزبان انگلینڈ کا تیسری مرتبہ فائنل کھیلنے کا خواب چکنا چور کر دیا۔ صوفیا گارڈن کارڈف میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان ٹیم کے کپتان نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ انگلینڈ کی پوری ٹیم 211 کے سکور پر آوٹ ہو گئی۔ پاکستان ٹیم کو 212 رنز کا ہدف ملا جس کے جواب میں پاکستان ٹیم کے دونوں اوپنرز نے شاندار آغاز فراہم کیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے شروع سے ہی انگلش باولرز پر چڑھائی کرنا شروع کر دی اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 118 رنز سکور کیے۔ اس دوران اپنا تیسرا انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے فخر زمان نے کیرئر کی دوسری نصف سنچری 49 گیندوں پر چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے مکمل کی ۔ اس سے قبل انہوں نے سری لنکا کے خلاف بھی 36 گیندوں پر 8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 50 رنز بنائے تھے۔ دوسری جانب اظہر علی نے بھی اپنے کیرئر کی گیارہویں نصف سنچری مکمل کی۔ پاکستان ٹیم کو پہلا نقصان 118 کے سکور پر پہنچا تو انگلینڈ کے عادل رشید کی گیند پر فخر زمان بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں سٹمپ آوٹ ہو گئے۔ اظہر علی جو 52 کے سکور پر کھیل رہے تھے ان کا ساتھ دینے کے لیے بابر اعظم میدان میں آئے۔ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان دوسری وکٹ کی شراکت میں 55 رنز بنے۔ پاکستان کا سکور 173 پر پہنچا تو اس موقع پر اظہر علی 76 کے انفرادی سکور پر انگلش باولر بیل کو کھیلنے کی کوشش میں ان سائیڈ ایج سے کلین بولڈ آوٹ ہو گئے۔ بابر اعظم اور حفیظ نے باقی مطلوبہ سکور پورا کر کے پاکستان ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کر دیا۔ بابر اعظم 38 جبکہ حفیظ 31 سکور کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔ پاکستان ٹیم نے مطلوبہ سکور 37.1 اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا۔ انگلینڈ کی جانب سے باولنگ میں بال اور عادل رشید نے ایک ایک کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ اس سے قبل میزبان انگلینڈ کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے رنز سکور کیے۔ انگلینڈ کی جانب سے بریسٹو اور ہیلز نے اننگز کا جارحانہ آغاز کیا تاہم 34 کے سکور پر اسے پہلا نقصان ہیلز کی وکٹ کی صورت میں برداشت کرنا پڑا جب پاکستان کی طرف سے پہلا انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے رومان رئیس نے انہیں بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آوٹ کرا کے پویلین کی راہ دکھائی۔ انگلینڈ نے اپنے پچاس رنز 9.4 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر مکمل کیے۔ میچ کے 16 ویں اوور میں شاداب کی گیند پر سلپ میں کھڑے بابر اعظم انگلش بلے باز بریسٹو کا کیچ پکڑنے میں ناکام رہے۔ تاہم اگلے ہی اوور میں 80 کے ٹوٹل پر حسن علی نے انہیں محمد حفیظ کے ہاتھوں کیچ آوٹ کر دیا۔ بریسٹو نے چار چوکوں کی مدد سے 43 رنز سکور کیے۔ پاکستان کو تیسری وکٹ 128 کے سکور پر اس وقت ملی جب جوئے روٹ 46 کے انفرادی سکور پر شاداب خان کا شکار ہو گئے۔ 141 کے سکور پر پاکستان کے حسن علی نے انگلش کپتان مورگن کو 33 کے سکور پر وکٹ کیپر سرفراز احمد کے ہاتھوں کیچ آوٹ کرا کے پویلین بھجوا دیا۔ پاکستان کو پانچویں وکٹ بھی جلد ملی گئی جب 148 کے ٹوٹل پر جوز بٹلر پاکستانی باولر جنید خان کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کھڑے سرفراز احمد کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے۔ بٹلر صرف 4 رنز بنا سکے۔ معین علی میدان میں آئے لیکن وہ بھی زیادہ دیر تک وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 11 رنز بنا کر جنید خان کا شکار ہو گئے۔ معین علی کا کیچ فخر زمان نے لیا۔ عادل رشید 7 رنز بنا کر رن آوٹ ہو گئے۔ 181 کے سکور پر انگلینڈ کی سات وکٹیں گرنے کے بعد پاکستان کی میچ میں گرفت مضبوط ہو گئی۔ بین سٹروک جو پاکستان ٹیم کے خطرے کی گھنٹی بنتے جا رہے تھے، 34 کے انفرادی سکور پر حسن علی کی گیند پر حفیظ کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے۔ حسن علی کی میچ میں تیسری جبکہ ٹورنامنٹ میں دسویں وکٹ تھی۔ 206 کے سکور پر انگلینڈ کی نویں وکٹ انگلینڈ کے پلنکٹ کی گری جو 9 رنز بنائے کے بعد رومان رئیس کی گیند پر اظہر علی کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔ رومان رئیس جنہیں پاکستان ٹیم میں انجری کا شکار ہو کر ٹورنامنٹ سے آوٹ ہونے والے وہاب ریاض کی جگہ شامل کیا گیا تھا نے 9 اوورز میں 44 رنز دیکر دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ انگلینڈ کی آخری وکٹ 211 کے سکور پر گری جب مارک ووڈ رن آوٹ ہو گئے۔ پاکستان کو جیت کے لیے انگلینڈ کی جانب سے 212 رنز کا ہدف دیا گیا۔ پاکستان کی طرف سے باولنگ میں حسن علی سب سے کامیاب رہے جنہوں نے 35 رنز دیکر تین کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ جنید خان نے 42 رنز دیکر دو، رومان رئیس نے 44 رنزدیکر دو جبکہ شاداب خان نے 40 رنز دیکر ایک کھلاڑی کو آوٹ کیا۔

ای پیپر دی نیشن