اتنے بڑے ملک پر مارشل لاءلگاتے خوف نہ آیا‘ کاغذات کی جانچ پڑتال روک دینگے : مشرف کمانڈو ہیں تو آج آ جائیں : چیف جسٹس

Jun 14, 2018

لاہور + اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں+ نمائندہ نوائے وقت +نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق صدر مملکت و آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف کو وطن واپسی کے لئے آج (جمعرات) دوپہر 2 بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز مشرف خود کو کمانڈو کہتے ہیں، سیاستدانوں کی طرح میں آرہا ہوں کی گردان مت کریں، کمانڈو ہیں تو واپس آکر قانون، عوام اور عدلیہ کا سامنا کریں۔ گزشتہ روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس عمر عطا بندیال پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے پرویز مشرف کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ 2013ءکے عام انتخابات میں پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی کو سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مسترد کردیا گیا تھا، عدالت نے ان کے موکل کی غیر موجودگی میں فیصلہ سنایا، لہٰذا پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی بحال کیے جائیں۔ وکیل پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ان کے موکل بغاوت کے مقدمے کا سامنا کرنے کو تیار ہیں، جان کے تحفظ کی ضمانت دی جائے۔جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ سپریم کورٹ سے کیا یقین دہانی چاہتے ہیں کہ ان کے خلاف بغاوت کی کارروائی نہ کی جائے؟۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ پرویز مشرف کی واپسی کے لیے ان کی شرائط کی پابند نہیں ہے، پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پرویز مشرف وطن واپس آئیں، انہیں تحفظ دیں گے لیکن لکھ کر ضمانت دینے کے پابند نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کمانڈو ہیں تو آ کر دکھائیں، سیاستدانوں کی طرح میں آرہا ہوں کی گردان مت کریں۔ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف کو کس بات کا تحفظ چاہیے، وہ کس خوف میں مبتلا ہیں، وہ خود کو کمانڈو کہتے ہیں تو اتنا بڑا کمانڈو خوف کیسے کھا گیا، اتنے بڑے ملک پر مارشل لاءلگاتے وقت انہیں خوف نہیں آیا تھا۔ مشرف تو کہتے تھے کہ وہ کئی مرتبہ موت سے بچے لیکن خوف نہیں کھایا۔ پرویز مشرف کے وکیل نے کہا سابق صدر کو رعشہ کی بیماری ہے میڈیکل بورڈ ہونا ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف ایئر ایمبولینس میں آجائیں ہم میڈیکل بورڈ بنا دیتے ہیں۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مشرف کو اگر رعشہ کا مسئلہ ہے تو انتخابات میں کیسے مکا دکھائیں گے۔ مشرف آئیں اور غداری کے مقدمہ کا سامنا کریں ورنہ قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔ اس بات کا جائزہ عدالت لے گی کہ مشرف کو واپس جانے کی اجازت کب دینی ہے اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نام ڈالنا ہے یا نہیں۔ سابق صدر کے بیرون ملک جانے کے معاملے پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی نہیں دی، یہ اجازت حکومت کی جانب سے دی گئی تھی اور حکومت نے ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالا تھا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ واضح کرتا ہوں کہ یہ اجازت حکومت کی جانب سے دی گئی، سپریم کورٹ کے فیصلے کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر عدالت نے پرویز مشرف کو وطن واپس آنے کے لیے آج (جمعرات) دوپہر 2 بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ وہ آجائیں ورنہ قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ اگر اس موقع سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے تو پرویز مشرف کی درخواست کا فیصلہ کر دیا جائے گا۔ چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا تھا پرویز مشرف واپس نہ آئے تو کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال نہیں ہونے دیں گے جس کے بعد عدالت نے سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی۔ مزید برآں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی کی سربراہی میں قائم خصوصی عدالت پرویز مشرف سنگین غداری کیس کی سماعت کرے گی۔ وزارت قانون و انصاف کی جانب سے مشرف سنگین غداری کیس میں 2 رکنی خصوصی عدالت کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نذر اکبر بھی خصوصی عدالت کا حصہ ہوں گے۔ پیپلز پارٹی‘ تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) تینوں جماعتیں پرویز مشرف کیخلاف ہم آواز ہو گئیں۔ تینوں جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پرویز مشرف نہ آئیں تو توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ فوری پاکستان نہیں آ رہا۔ پاکستان جانے یا نہ جانے کا فیصلہ چند دنوں میں کروں گا۔ پاکستان واپسی کے محرکات پر ابھی غور کر رہا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ ریحام خان مسلم لیگ (ن) کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے۔ میرا نہیں خیال کہ فوج عمران خان کے پیچھے ہے۔ ہمیشہ پاکستان کے مفاد اور خودمختاری کو اہمیت دی۔ واجپائی اور منموہن سنگھ پاکستان، بھارت امن کے خواہاں تھے۔ بھارت میں اقلیتوں کیخلاف جرائم بڑھے، پاکستان نے ہمیشہ بھارت کے ساتھ مذاکرات کی بات کی۔پرویزمشرف کی وطن واپسی کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ سیکرٹری جنرل آل پاکستان مسلم لیگ کے مطابق وہ سحری کے بعد کسی بھی وقت پاکستان پہنچیں گے۔ مشرف کا پاسپورٹ ابھی ان بلاک نہیں ہوا۔ مشرف کسی بھی وقت ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ فلائٹ سے پاکستان پہنچ سکتے ہیں۔

پرویز مشرف/ سپریم کورٹ

مزیدخبریں