احسن اقبال نے ملتان سکھر موٹروے میں اربوں کی کرپشن کی: مراد سعید

اسلام آباد (خبر نگار ) وفاقی وزیر برائے مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید نے کہا ہے کہ پچھلے دس سالوں میںلئے گئے قرضوں کے 24 ہزار ارب روپے کی کرپشن کی گئی۔جاوید صادق احسن اقبال کا ساتھی ہے اور اس کے تمام ثبوت موجود ہیں۔احسن اقبال پلاننگ کے منسٹر اور دستخط مواصلات پر کر رہے ہیں۔ملک کو لوٹنے والوں کا احتساب ہونا لازمی ہے،احسن اقبال سے پانچ سوال کیے تھے کسی سوال کا جواب نہیں آیا، اب احسن اقبال کے گھبرانے کا وقت ہوا چاہتاہے،احسن اقبال دوسری وزارتوں کے کام میں مداخلت کرتے رہے ہیں،سارے ثبوت نیب کو دے چکے ہیں،عوام کا پیسہ لے کر عوام پر لگائیں گے،جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی، ملک ترقی نہیں کرسکتا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کرتے انہوں نے کہا کہ کمشن بننے جارہا ہے، سب سے پہلے میری وزارت سے احتساب ہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان ایک کمشن بنا رہے ہیں جس میں سارے ادارے ایک ساتھ کام کرینگے۔مراد سعید نے کہا وہ ادارے یہ دیکھیں گے کہ 24 ہزار ارب روپیہ کس چیز پہ خرچ ہوا۔جس جس نے بھی میرے پاک وطن کو لوٹا ہے اس کا احتساب ہونا چاہیے۔وزیر مواصلات نے کہا این ایچ اے کی 219 فالتو گاڑیاں ہم نے بیچی ہیں،این ایچ اے کا ہم نے ریوینیو بڑھایا،ہم نے کلین اینڈ گرین مہم شروع کی جو کامیاب ہے۔انہوں نے منصوبہ بندی و ترقی کے سابق وزیر احسن اقبال پر کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملتان۔سکھر موٹروے پر اربوں روپے کی کرپشن کی، اب وقت آ گیا ہے کہ ان کا احتساب کیا جائے، اس حوالہ سے احسن اقبال کے احتساب کیلئے نیب کو تمام متعلقہ ریکارڈ اور ثبوت فراہم کئے گئے ہیں، یہی ریکارڈ اور ثبوت وزیراعظم کے احتساب کمیش کو جلد فراہم کر دیئے جائیں گے جس کے تحت تحقیقاتی اور سکیورٹی اداروں کے تحت اس کیس کی تحقیقات کی جائیں گی۔ مراد سعید نے کہا کہ من پسند افراد کو نوازنے کیلئے ٹھیکے دے کر لاکھوں روپے ان کے جعلی اکائونٹس میں منتقل کئے گئے جس کے ثبوت حاصل کر لئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے جو منصوبے شروع کئے گئے تھے ان کیلئے کوئی پی سی ون منظور نہیں کرایا گیا۔ مراد سعید نے کہا کہ وزارت مواصلات میں ہونے والی بے قاعدگیوں کے حوالہ سے تمام ریکارڈ ایک ہفتہ تک وزیراعظم احتساب کمشن کو فراہم کر دیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...