کراچی(کامرس رپورٹر)بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت کا پیش کردہ بجٹ وــژنری اور پی ٹی آئیکے منشور کا عکا س ہے۔ٹیکسوں کا 5555ارب روپے کاہدف مشکل ہے مگرپاکستان کے حقیقی پوٹینشل کومد نظر رکھیںتو ناممکن نہیں کیونکہ حکومت کا دعوی ہے کہ عوام کو وزیر اعظم عمران خان کی دیانتداری ،کارکردگی اور نیک نیتی پر یقین ہے اور اب عوام کے خون پسینے کی کمائی انہی کے مفاد میں استعمال ہو گی اس لئے وہ حکومت سے بھرپور تعاون کریں گے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقامی ماہرین کے مطابق پاکستان کا ٹیکس پوٹینشل ساڑھے آٹھ ہزار ارب ہے جبکہ عالمی بینک اسے دس ہزار ارب قرار دے چکا ہے۔موجودہ سال4400ارب کے ٹارگٹ کے مقابلے میں صرف چار ہزارارب ٹیکس حاصل ہوئے ہیں ۔ ان حالات میں ساڑھے پانچ ہزار ارب کے مشکل ترین ٹیکس ٹارگٹ پر حکومت کو شاباش دینی چاہئے۔میاںزاہد حسین نے کہا کہ سالانہ چار لاکھ یا ماہانہ تقریباً تینتیس ہزار کمانے والے تاجروں پر ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے ۔ ایسے افراد لاکھوں میں ہیں جن پر ایف بی آر کا وقت ضائع ہو گا اس لئے قابل ٹیکس آمدنی کی حدبارہ لاکھ سالانہ تک بڑھائی جائے اور بڑے ٹیکس نا دہندگان پر توجہ مرکوز کی جائے۔ بجٹ خسارہ جو پہلے سولہ سو سے اٹھارہ سو ارب تک تھا اب نئے بجٹ میں 3350 ارب روپے ہوگیاہے جسے پورا کرنا ایک چیلنج ہو گا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ کو900ارب سے 1863 ارب روپے کر دیا گیا ہے جس کیلئے وسائل مہیا کرنا ایک مسئلہ ہو گا۔زیرو ریٹنگ کے خاتمہ سے برآمدات میں ایک سے دو ارب ڈالر کمی آسکتی ہے کیونکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے دو سو ارب کے ریفنڈ پہلے ہی پھنسے ہوئے ہیں اور اس شعبہ کے مزید400ارب پھنسنے کے خدشات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جی ڈی پی کی شرح نمو6.2فیصد ٹا رگٹ کے مقابے میں 2.9 فیصدرہی ہے جو 2019-20 میں آئی ایم ایف اور موڈیز کے مطابق 2.5 فیصد ہو گی مگر حکومت نے اسکاہدف چار فیصد مقرر کیا ہے جسے حاصل کرنا ضروری مگرمشکل ہو گا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت برآمدات بڑھانے کیلئے خود مختار ادارہ بنائے جو ایکسپورٹرزکی کا روباری لا گت کو مسا بقتی ممالک سے ہم آہنگ کرنے کاہمہ وقتی ذمہ دار ہوجس کے لئے خود کار نظام بنایا جائے مزید برآں برآمدات میں اضافہ کے لئے ہر شعبہ کے لئے متعلقہ شعبہ سے ٹاپ25ایکسپورٹرز اور ماہرین پر مشتمل الگ الگ برآمدی کمپنیاں بنائی جا ئیں جو اپنے اپنے شعبہ کی پرائیسنگ، برانڈنگ ، مارکیٹنگ سرٹیفکیشن اور اسٹینڈرڈائیزنگ کی ذمہ دار ہوں۔ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کاروباری برادری کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں اور وہ کاروباری ماحول کو بہتر بنا رہے ہیں انہوں نے اپنے لئے مشکل مگر قومی ٹارگٹ کا انتخاب کیا ہے جس کی ستا ئش کی جا نی چاہئے ۔