کراچی( کامرس رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹری کے صدرانجینئر دارو خان اچکز ئی نے پاکستان کے بڑھتے ہو ئے پبلک قرضاجات پرشدید تشو یش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے پبلک قر ضہ جات 74.19 فیصد کی GDPکی شر ح تک پہنچ گیا ہے جو 2008 میں 57.5 فیصد اور 2013میںجی ڈی پی کا 63.8 شرح تک تھا ۔انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان کے محصولات کے وسائل میں اضافہ نہ ہونا ملکی وغیر ملکی قر ضہ جات میں اضافہ اور borrowing پر انحصار نے مو جودہ حکومت کے لیے بہت مشکلا ت پیدا کر دی ہیں کہ وہ Pakistan Fiscal Responsibility and Debt Limitation Act (FRDL), 2005. ۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی نے پچھلے سال کے قر ضو ں کی آڈٹ کے لیے اعلیٰ سطح کمیشن کے قیام پر وزیر اعظم عمران خان کے اس اقدام کو سراہا ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ہر پاکستانی ڈیڑ ھ لا کھ کا مقر وض ہے ،انہوں نے کہاکہ بڑھتے ہو ئے قر ضہ جات پاکستان کی قو می سلامتی اور خو دمختاری کے لیے بہت بڑ اخطر ہ ہیں جس سے کا روباری سر گر میاں ، سر مایہ کاری، اقتصادی تر قی ، غربت کے خاتمے اور روزگار کی فرا ہمی میں رکا وٹ پیدا ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالتے ہو ئے کہاکہ قر ضو ں کو مستقبل میں ادائیگی ضروری ہو تی ہے اور اس وقت قر ضوں پر مو جودہ سود پاکستان کے پو رے تر قیا تی بجٹ سے بھی زیادہ ہے، اس کے علاوہ پاکستانی رو پے کی قدر مسلسل گر نے سے بھی بیرونی قر ضو ں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے ان بڑھتے ہو ئے قرضو ں کی ادائیگی کے لیے ٹیکس کے ذریعے آمدنی کو بڑھنا ہو گا جس سے کا روباری لا گت میں اضافہ ہو جا ئے گا۔ انہوں نے کہاکہ بڑھتے ہو ئے قر ضوں سے معیشت پہ برے اثرات مرتب ہو ں گے جیسا کہ ملکی آمدنی کا بڑاحصہ قر ض اتار نے میں استعمال ہو گا جس سے حکومتی سر مایہ کاری اثر انداز ہو گی۔انہوںنے حکومت پر زور دیاکہ وہ FRDL Actپر عملدر آمد کے لیے اقدامات کرے، محصولات میں اضافہ کرے اور حکومتی اخراجات میں کمی کر لے اور حکومتی قر ضہ جات کو موثر طر یقے سے استعمال کر ے تا کہ ملکی بڑھتی ہو ئی تر قیا تی ضروریات پو ری کی جا سکیں۔
ایف پی سی سی آئی کا بڑھتے ہو ئے پبلک قرضاجات پرشدید تشو یش کا اظہار
Jun 14, 2019