اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف ریفرنسز کے خلاف احتجاج پر وکلا تقسیم

Jun 14, 2019 | 13:10

ویب ڈیسک

اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف ریفرنسز کے خلاف احتجاج پر وکلا تقسیم ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے بیشتر شہروں اور عدالتوں میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا جبکہ کچھ شہروں اور عدالتوں میں وکلا عدالتوں میں پیش بھی ہو رہے ہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسی سمیت  اعلی عدلیہ کے ججز کے خلاف صدارتی  ریفرنسز کے معاملے پر وکلا 2 گروپوں میں تقسیم ہو گئے  ۔ سٹی کورٹ اور ہائی کورٹ بار میں پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کی کال پر  عدالتوں کی تالہ بندی کی گئی  ۔اسلام آباد ہائی کورٹ بار اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میں جزوی ہڑتال کی جا رہی ہے، عدالتوں میں وکلا ارجنٹ نوعیت کے مقدمات میں پیش ہوئے  ۔ وکلا عدالتوں میں پیش ہو کر مقدمات کو ملتوی کرنے کی درخواست کی۔اسلام آباد ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار پاکستان بار کونسل کی کال پر ہڑتال کی۔ سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ  کے معاملے پرسپریم کورٹ بار کی طرف سے دی گئی ہڑتال کی کال کے باوجود لاہور کی تمام عدالتوں میں معمول کے مطابق کام جا ری ہے۔وکلا دھڑوں میں تقسیم ہونے کی وجہ سے سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ  کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس کی سماعت کے خلاف لاہور میں وکلا کی ہڑتال نہیں ہوئی۔ لاہور ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں وکلا معمول کے مطابق پیش ہو ئے۔گذشتہ روز لاہور ہاثف کورٹ بار ایسو سی ایشن، لاہور بار ایسوسی ایشن اور پنجاب کونسل نے ہڑتال سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔لاہور ہائیکورٹ بار ایسو سی ایشن کی طرف سے لا تعلقی کے اعلان کے باعث وکلا عدالتوں میں پیش ہوتے رہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ  کے خلاف ریفرنس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال دے رکھی  تھی ۔ادھر کوئٹہ میں جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس پر بلوچستان ہائی کورٹ کے احاطے میں وکلا دھرنا د یا  جس میں بلوچستان بار کونسل، ہائی کورٹ بار اور کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے عہدیدار شریک ہوئے۔دیربالا میں پاکستان بارکونسل کی اپیل پر جسٹس فائز عیسی ریفرنس کیخلاف ڈسٹرکٹ بارمیں مکمل ہڑتال کی  گئی ، وکلا کسی عدالت میں پیش نہیں ہوئے، انہوں نے بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی ہیں۔پاکستان بار کونسل کی کال پر سکھر میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا، وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا، وکلا مقدمات کی پیروی کے لئے عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔پنجاب کے شہر گجرات میں ڈسٹرکٹ اور تحصیل بار میں جزوی ہڑتال کی گئی، کھاریاں اورسرائے عالمگیر میں وکلا کی جانب سے ہڑتال کی گئی جبکہ کچھ وکلا عدالتوں میں پیش بھی ہوئے۔اس ضمن میں صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن امان اللہ کنرانی   نے  کہ وکلا کے دونوں بڑے گروپس کے سربراہ ہمارے ساتھ موجود ہیں، آئین و قانون کے لیے سب اکھٹے ہیں۔انہوں نے کہا کہ  پورے پاکستان کے وکلا نے یکجہتی کا اظہار کیا ہے، پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا اتحاد سب دیکھ سکتے ہیں، ہماری جدوجہد عدلیہ کی آزادی کے لیے ہے۔ انہوں  نے کہا کہ ہماری آواز کو دبایا جاتا ہے، آج آواز دبائیں گے ،کل آپ کو بھگتنا پڑے گا۔انہوں نے کہا  کہ پورے ملک میں عدالتیں بند ہیں اور عدالتوں میں سناٹے ہیں، امید ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل آئین و قانون کے مطابق ریفرنس کو واپس کر دے گی، ایک جج کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔اس موقع پر صدرسپریم کورٹ بارایسوسی ایشن امان اللہ کنرانی نے جسٹس قاضی فائز کے خلاف ریفرنس کی علامتی کاپی کو جلایا۔

مزیدخبریں