کراچی(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ اے ٹی ایم بجٹ ہے۔ اس سے صرف حکومتی اے ٹی ایم کو فائدہ ملے گا۔ بجٹ کی بنیاد ہی جھوٹ پر رکھی گئی ہے۔ بجٹ میں کوئی نئی بات نہیں تھی۔ ان ڈائریکٹ ٹیکس لگانے سے بوجھ غریب عوام پر پڑے گا۔ عمران خان کی حکومت آنے سے ملک میں 1200 ارب کے نئے ٹیکس لگے۔ جھوٹ بولنے سے حقائق بدلتے نہیں ہیں۔ اتوارکو مسلم لیگ ہائوس کارساز میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا شوکت ترین نے وہی بجٹ تقریر کی جو انہوں نے 12سال قبل پیپلز پارٹی کے دور میں کی تھی۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی حکومت ہے جو جھوٹ بول کر کام چلارہی ہے۔ بجٹ کی بنیاد ہی جھوٹ پر ہے۔ ماضی میں بھی حکومتی آمدن کے دعوے غلط ثابت ہوئے ہیں۔ بجٹ کا سارا انحصار ملک کی آمدن کو 24 فیصد بڑھانے پر ہے۔ اثاثے بیچ کر آمدنی کو بڑھایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں فائدہ صرف سرمایہ داروں کو دیا گیا ہے۔ جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے 1200 ارب کے نئے ٹیکس لگے ہیں۔ اسکے باوجود صرف800 ارب کی اضافی رقم حاصل کی جا سکی ہے۔ 2018 ء میں گھی پر21 روپے ٹیکس تھا، عمران خان کی ریاست مدینہ میں51 روپے ٹیکس ہے۔ 53 روپے کی چینی 120 پر لے گئے اور اب مزید ٹیکس بھی لگا دیا۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے سے عام آدمی پر بوجھ پڑے گا۔ آج غریب آدمی ایک وقت کی روٹی کیلئے پریشان ہے۔ ٹیکس لگانے سے بچوں کا دودھ، خوراک بھی مہنگی ہوگی۔