پمس مریضوں کو ادویات، سرجیکل آلات کیلئے من پسند سٹورز پر بھجوائے جانے کا انکشاف

اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل)اسلام آباد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال پمز میں ڈاکٹروںکی طرف سے مریضوں کو ادویات اورسرجیکل آلات کے لیے من پسند سٹورز پر بھجوائے جا نے کا انکشاف ہوا ہے، مریضوں کو میڈیکل ٹیسٹوں کے لیے بھی مخصوص لیبارٹریوں پر بھجوایا جا تاہے ، سرجیکل اور آرتھوپیڈک آلات میں سب سے زیادہ غریب اور مجبورمریضوں کو لوٹا جارہا ہے،تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرز کی طرف سے مریضوں کو ادویات اور سرجیکل آلات کے مخصوص اور من پسند سٹورز پر پرچیاں لکھ کر بھجوایا جانا معمول بن گیا ہے جبکہ مریضوں کو میڈیکل ٹیسٹوں کے لیے بھی مخصوص لیبارٹریوں پر بھجوایا جا تاہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کا ان سٹورز کے ساتھ کمیشن طے ہوتا ہے ،کسی ڈاکٹر کی طرف سے جتنے مریض بھجوائے جاتے ہیں اس پر انہیں کمیشن ملتا ہے ، ڈاکٹرز نے مریضوں کو مہنگے سامان فروخت کرنے کے لیے ایجنٹ رکھ لیے ہیں،مخصوص ادویات اورسرجیکل آلات مہنگے داموں پر من پسند اسٹورز سے منگوائے جاتے ہیں مریض کے آپریشن کے لیئے مخصوص ایجنٹ سے ہی سرجیکل آلات قابل قبول کیے جاتے ہیںاگر مریض کے لواحقین کسی اور سٹور سے آلات لے آئیں تو انہیں ناقص کہہ کر مسترد کر دیا جا تا ہے اور انہیں مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ اسی سٹور سے آلات خریدیں جس کا انہیں پرچی پر لکھ کر دیا گیا ہے ،ذرائع کے مطابق سرجیکل اور آرتھوپیڈک آلات میں سب سے زیادہ غریب اور مجبورمریضوں کو لوٹا جارہا ہے، مارکیٹ سے کم قیمت پرملنے والی کٹ ایجنٹ کے ذریعے دس گنا زیادہ میں فروخت کرائی جاتی ہے،اسی طرح سے ایکسرے ایم آر آئی اور مہنگے ٹیسٹ پمزکے ڈاکٹرز کی جانب سے من پسند لیبارٹریز سے کروائے جاتے ہیں اس کے لیے بھی مریضوں کو ڈاکٹرز کی جانب سے مخصوص پرچیاں لکھ کر دی جاتی ہیں،اور یہ سلسلہ تسلسل سے جاری ہے انتظامیہ اسے رکوانے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔مریضوں کی طرف سے ہسپتال انتظامیہ کو بارہا اس حوالے سے شکایات بھی کی گئی ہیں لیکن یہ سلسلہ نہیں رک سکا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں اور میڈیکل سٹورز کا ایک مضبوط مافیا بن چکا ہے جو اس کاروبار میں ملوث ہے۔

ای پیپر دی نیشن