گلستانِ حدیث کی چند مہکتی کلیاں(۲)

Jun 14, 2022

(۱)حضور اکر م  ﷺ نے ارشاد فرمایا ۔ اللہ تعالیٰ اس مسلمان کو سر سبز وشاداب رکھے گا جو میری بات (حدیث) سنے پھر اسے یا درکھے اور دوسروں تک پہنچا دے ۔(ترمذی)(۲)حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ  ﷺ نے فرمایا جو لوگ کہیں (مجلس میں )  بیٹھے۔ اور انہوں نے نہ اللہ کو یا د کیا اورنہ اپنے نبی پر دورد بھیجا تو قیامت کے دن یہ ان کے لیے نقصان اور حسر ت کا باعث ہوگا۔پھر اللہ تعالیٰ چاہے تو ان کو (اس مجلس کی پاداش میں )عذاب دے اور چاہے تو (اپنے کرم سے) بخش دے (ترمذی ) (۳) حضرت عمر بن خطاب ؓسے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا دعا آسمان اور زمین کے درمیان میں ہی رُکی رہتی ہے۔ (اس وقت تک) اوپر نہیں جا سکتی جب تک حضور انور  ﷺکی ذاتِ گرامی پر درود نہ بھیجا جائے ۔ (ترمذی) (۴) حضرت عبداللہ بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔نبی کریم  ﷺ نے نماز کے بارے میں فرمایا ۔جس نے نماز کی حفاظت کی اس کیلئے قیامت کے دن نماز نور ہوگی، اور مومن ہونے کی دلیل اور ذریعہ نجات ہوگی اور جس نے اسکی حفاظت نہ کی اس کیلئے نہ نور ہوگی اور نہ دلیل اور نہ نجات کا ذریعہ اور بے نماز قیامت کے دن قارون ،فرعون اور امیہ ابن خلف (جیسے کفا ر) کے ساتھ اٹھایا جائیگا۔ (سنن دارمی ، احمد ) (۵)حضرت ابو ہریر ہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں ،میں نے رسول اللہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جب جماعت کھڑی ہوجائے تو (اس میں شامل ہونے کیلئے ) دوڑو نہیں بلکہ (بڑے) سکون ووقار کے ساتھ جماعت سے ملو، جتنی رکعتیں امام کے ساتھ مل جائیں پڑھ لو اور جو رہ جائیں انہیں (امام کے سلام پھیرنے کے بعد) مکمل کر لو ۔(مسلم شریف)(۶)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ﷺ نے فرمایا جب کوئی دوسروں کو نماز پڑھائے (یعنی امامت کرے) تو تخفیف کر ے (قرآت کو طول نہ دے ) کیونکہ مقتدیوں میںضعیف، بیمار ، بوڑھے اور دوسروں کے سہارے کے محتاج، بھی ہوتے ہیں اور جب کوئی شخص اکیلا نماز پڑھے توجس قدرچاہے طول دے (مسلم) (۷) حضرت انس ؓسے روایت کہ حضور اکرم  ﷺ مسجد میں جلوہ افروز ہوئے تو آپ نے دیکھا :ستون میں ایک رسی لٹک رہی ہے۔ آپ نے (اسکے بارے) دریافت کیا تو لوگوں نے بتایا کہ یہ ز ینب (نامی ایک صحابیہ) نے باندھی ہے۔ رات کو جب وہ کھڑی کھڑی تھک جاتی ہے تو اسکے سہارے کھڑی ہوجاتی ہے۔ آپ نے یہ سن کر فرمایا یہ رسی کھول دو۔لوگو! تم اس وقت تک (نقل ) نماز پڑھو جب تک تم میں نشاط باقی رہے۔جب کوئی تھک جائے تو آرام کرلے(بخاری )۔

مزیدخبریں