اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات مفتاح اسماعیل کی صدارت میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم کے ریلیف پیکج 2020 میں شامل تمام پانچ ضروری اشیاء پر 30 جون 2022 تک رعائت فراہم کرنے کی منظوری دے دی ،گھی پورے ملک میں یو ایس سی کے تمام آؤٹ لیٹس پر 300 روپے کے جی میں فروخت کیا جائے گا۔ ای سی سی نے سپلیمنٹری گرانٹ کے ذریعے یو ٹیلٹی سٹور کے لئے تین ارب44کروڑ روپے کے فنڈز مختص کر دیئے، وزارت ہوا بازی نے اقساط کی بنیاد پر لیز پر لیے گئے ہوائی جہازوں کے لیے سیلز ٹیکس کی ادائیگی کی سمری پر غور کیا گیا ۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) 72 ماہ کی مدت کے لیے ڈرائی لیز کی بنیاد پر چار اے 320 ایئر کرافٹ اپنے فلیٹ میں شامل کر رہا ہے ،۔ مالی مجبوریوں کی وجہ سے، پی آئی اے کرایہ کی کل قیمت پر یکمشت جی ایس ٹی ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ ای سی سی نے ا حج 2022 آپریشن اور پی آئی اے کی مالی دشواریوںپر غور کرنے کے بعد 17 فیصد جی ایس ٹی جس کی کل رقم 1,5ارب روپے بنتی ہے ماہانہ اقساط میں جمع کرانے کی منظوری دے دی، ان مین سے ایک جہاز آ چکا ہے ،ای سی سی نے گلگت شندور رود کی تعمیر کے لئے مذید4ارب روپے منظور کر لئے، میسرز ایم او ایل کو گیس کے ٹل بلاک مامی خیل ساوتھ سے پروڈکشن کی اجازت دے دی، اجلاس میں وزارت پاور کی جانب سے پاور سیکٹر کے ٹیرف میں اضافہ کی سمری پر سالانہ ری بیسنگ پلام کو کچھ تبدیلیوں کے ساتھ منظور کر لیا۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ادئیگی کے لئے25.6بلین منظور کئے گئے، ایل این جی کی سپالئی چین کو پائیدار رکھنے کے لئے36 ارب روپے منظور کئے گئے، یہ رقم ایس این جی پی ایل کو جاری کی جائے گی، پاور سیکٹر کے لئے مذید50ارب روپے منظور کئے گئے تا کہ مستقبل کے کلیز ادا کئے جا سکیں، صوبائی حکومتوں کے ’’ویز اینڈ مینز‘‘ ایڈوانس کے لئے130ارب روپے، سندھ حکومت کے ضلع ٹیکس کے خاتمہ کے ضمن میں3,5ارب روپے، ایف بی آر کے لئیٹرانزڑ ٹرید سسٹم کے لئے1.5ارب روپے ۔سول سروسز اکیڈیمی لاہور کے لئے26ملین روپے کی گرانٹ منطور کی گئی۔