کراچی (نیوز رپورٹر)حالیہ وفاقی بجٹ نہ تو عوامی ریلیف بجٹ ہے اور نہ ہی ماہرین اقتصادیات کا بنایا ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار کراچی سٹیزن کونسل کے سربراہ محفوظ النبی خان نے سٹیزن کونسل، بابر فانڈیشن اور محب قومی سماجی کونسل کی جانب سے بابر فانڈیشن کے سیکریٹریٹ میں منعقدہ مذاکرہ بعنوان آئی ایم ایف پروگرام اور وفاقی بجٹ 23-2022 سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مذاکرے سے سردار بابر عباسی، اسلم خان فاروقی، صاحبزادہ پیر حسین اعوان چشتی، اسحاق عباسی، سید نسیم شاہ ایڈوکیٹ، ڈاکٹر محمد ایوب عباسی، انور عباس پاکستانی، یونس سایانی، حلیم خان غوری، اشفاق چشتی، امام حسین ہمدم، فاطمہ میمن و دیگر نے اظہار خیا ل کیا۔ مقررین نے کہا کہ قوم آئی ایف کے قرضوں کی واپسی کی پابند نہیں ہے عالمی مالیاتی ادارے اپنے قرضہ جات حکمرانوں کے اثاثہ جات فروخت کرکے وصول کریں اور ملک پر قبضہ کا خواب نہ دیکھیں ۔اسلم خان فاروقی نے کہا کہ حکمران آئی ایم ایف کے سہولت کار ہیں اور ملک کو قرضوں میں ڈوبو کر آئی ایم ایف کے پروگرام کی تکمیل یعنی ملک پر آئی ایم ایف کے قبضہ کے ایجنڈے کو پورا کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔سردار بابر عباسی نے کہا کہ ملک میں ہر آدمی محد سے لحد تک بلواسطہ ٹیکس ادا کرتا ہے اس نظام کو ختم کرکے براہ راست ٹیکسیز کے نظام کو فروغ دیا جانا چاہئے انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ کو رات کی بد خوابی میں جو اعداد شمار نظر آئے انہیں بجٹ میں شامل کردیا گیا ہے۔
سٹیزن کونسل، بابر فانڈیشن کے تحت بجٹ پر مذاکرہ
Jun 14, 2022