اسلام آباد(وقائع نگار)مقتولہ نور مقدم کے والدین،فیملی فرینڈز اور دوستوں نے گذشتہ روز اسلام آبادہائیکورٹ کے باہر پرامن احتجاج کیا اور اپیلوں کو جلد نمٹانے کی استدعا کی، اس دوران شرکاء نے جسٹس فار نور کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم اور والدہ نے اس موقع پر میڈیا گفتگو سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہماری بچی ہم سے چلی گئی ہم نے بہت تکلیف برداشت کی ہے،نور مقدم کے جانے سے میری بیوی بچوں نے کتنی تکلیف اٹھائی بیان نہیں کر سکتا،بہن بھائی سول سوسائٹی ہمارے ساتھ کھڑی رہی وگرنا اس غم سے ہم اندر سے ٹوٹ جاتے،ہماری درخواست ہے جس طرح ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو حکم دیا تھا یہ بھی اسی طرح کریں،نورمقدم کی والدہ نے کہاکہ جو کچھ ہماری بچی کے ساتھ ہوا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے تھے،ہم ماں باپ ہیں ہمیں پتہ ہے نور مقدم کے بغیر کس طرح وقت گزار رہے ہیں،نور مقدم کے بغیر اتنے تکلیف میں دن گزار رہے کہ ہم تصور بھی نہیں کرسکتے، ہمیں فخر اس بات پر ہیکہ ہماری بچی کے لیے لوگ کتنی دعائیں کررہے ہیں،نور مقدم کے لیے خانہ کعبہ میں لوگ دعائیں کررہے رہیں اور صدقہ دیکر دعائیں کررہے ہیں،الحمدللہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم نمازوں میں بھی اپنے والدین کے بعد نور مقدم کے لئے دعا کرتے ہیں،میری بیٹی سارہ ،بیٹا محمد علی اور داماد فرحان یہ سب نور مقدم کے لیے دعائیں کررہے ہیں،ملک کے اندر اور ملک سے باہر جو بھی نور مقدم کے لیے دعا کرتے ہیں میں ہر نماز میں ان کے لئے دعا کرتی ہوں،ان سب کے لیے دعا کرتی ہوں کہ اللہ ان کے گھر کو خوشیوں سے بھر دے، جس جس نے میری بیٹی کے لیے دعا کی ، میری دعا ہے کہ اللہ ان سب کے گھروں میں خیر و عافیت کرے،ہماری درخواست ہے کہ ہائیکورٹ بھی نور مقدم کیس کا فیصلہ جلد کرے۔