عرب چین بزنس کانفرنس علاقائی تعاون میں اہم پیش رفت

سعودی دارالحکومت ریاض میں دسویں عرب چین بزنس کانفرنس کے پہلے روز ہی دس ارب ڈالر کے سرمایہ کاری معاہدوں پر دستخط ہو گئے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بزنس کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین عرب ملکوں کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کانفرنس میں مجموعی 40 ارب ڈالر کے معاہدے طے پانے کی توقع ہے۔ کانفرنس میں چین اور عرب ممالک کی ساڑھے تین ہزار سے زائد کاروباری شخصیات اور نمائندے شریک ہیں۔ 
اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ خطے میں اور عالمی سطح پر اپنے اپنے ملک کے مفادات کے مطابق ہی ریاستی‘ بین الملکتی تعلقات قائم اور استوار کئے جاتے ہیں جس میں برامدات کے فروغ‘ صنعتوں کی ترقی اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اس حوالے سے خطے اور اقوام عالم میں باہمی اعتماد کا رشتہ ہی باہمی تعاون کی بنیاد بنتا ہے۔ ہمارے خطے اور وسطی ایشیائی خطے کی عرب ریاستوں کے یقیناً اپنے اپنے مفادات اور ضرورتوں کے تحت ہی امریکہ کے ساتھ مراسم استوار رہے ہیں جس کے باعث عالمی اور علاقائی سطح پر طاقت کا توازن خراب بھی ہوتا رہا جس میں توسیع پسندانہ عزائم رکھنے والے بھارت کو امریکی سرپرستی حاصل ہونے کے بعد زیادہ خرابی پیدا ہوئی۔ تاہم اب ریاستوں کے اپنے اور باہمی مفادات میں خوش آئند تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ پاکستان کے امریکی اتحادی ہونے کے باوجود برادر پڑوسی چین کے ساتھ شروع دن سے سازگار دوستانہ مراسم استوار ہیں اور خطے کو امن و سلامتی اور اقتصادی ترقی کے ناطے درپیش چیلنجوں کے تناظر میں بھی ان دنوں ممالک کے مفادات ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں جبکہ چین کی کوششوں سے اب ہمارے خطے اور عرب ریاستوں میں قربت پیدا ہو رہی ہے اور ایران اور سعودی عرب میں طویل عرصہ سے جاری کشیدگی کا بھی خاتمہ ہو رہا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف طاقت کا توازن قائم کرنے میں معاون ہوگی بلکہ اس سے باہمی تعاون کے نئے راستے بھی نکلیں گے۔ عرب چین بزنس کانفرنس اسی کی جانب اہم پیش رفت ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...