وزیر اعظم شہباز شریف سے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی امن و امان کی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ آرمی چیف نے وزیر اعظم کو پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور پر بریفنگ بھی دی۔ دونوں قیادتوں کے درمیان ملک کی داخلی سلامتی اور دہشت گردوں کے خلاف جاری انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس وقت ملک کو جن اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے‘ اس کا تقاضا یہی ہے کہ عسکری اور سیاسی قیادتیں ایک پیج پر نظرآئیں۔ اسی تناظر میں گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف اور آرمی چیف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ملک کی امن وامان کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ بے شک ہماری مسلح افواج نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے مگر انکی باقیات اور انکے سہولت کار اب بھی ملک کے کونے کھدروں میں موجود ہیں اور انہیں جب موقع ملتا ہے‘ دہشت گردی کی کارروائی کردیتے ہیں۔ بالخصوص شمالی علاقہ جات میں انکی اب بھی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں جن کیخلاف پاک فوج کا اپریشن جاری ہے جس میں پاک فوج کے جوان اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ہمیں اپنے ازلی دشمن بھارت کی سازشوں کا بھی سامنا ہے جو اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کیلئے ہمہ وقت ہماری سلامتی کے درپے ہے۔ وہ پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو ہماری مسلح افواج کی ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں جس میں وہ فعال بھی ہیں اور اپنا موثر کردار ادا بھی کر رہی ہیں۔ مسلح افواج کے موثر کردار اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا عملی ثبوت ہے کہ ملک دہشت گردی سے خلاصی پا کر امن و آشتی کا گہوارہ بن چکا ہے۔
اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عسکری و سیاسی قیادت ایک پیج پر
Jun 14, 2023