چناب نگر+ حافظ آباد+ کراچی+ اسلام آباد+ راولپنڈی+ نئی دہلی (نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت+ خبر نگار خصوصی+ سٹاف رپورٹر+نیوز ایجنسیاں) طاقتور سمندری طوفان بائپر جوائے نے بھارت میں تباہی کا آغاز کر دیا۔ ریاست گجرات کے شہر مانڈوی کے ساحل پر تیز ہوائوں اور حادثات میں سات افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ سمندر طوفان بائپر جوائے سے پاکستان اب تک محفوظ ہے اور یہ اپنا رخ تبدیل کر رہا ہے۔ دو افراد سمندر میں بہہ گئے تھے۔ بحیرہ عرب میں اونچی لہروں کے ساتھ موسلادھار بارش اور تیز ہواؤں نے گجرات کے ساحلی علاقوں کو گھیر لیا۔ درخت اکھڑ گئے اور کئی گھروں کی دیواریں گر گئیں۔ گجرات کے 8 اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔ سکولوں میں تعطیلات کا اعلان کر دیا گیا۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی محکمہ موسمیات کی جانب سے گجرات میں ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ حکام کے مطابق 21 ہزار کشتیاں کھڑی کردی گئی ہیں اور گجرات کی بندرگاہوں پر الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں سمندر کی تیل تنصیبات سے لوگوں کو فوری واپس بلا لیا گیا ہے۔ بھارتی حکام نے بتایا گجرات کے ساحلی علاقوں میں امدادی ٹیموں کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ بحیرہ عرب میں موجود سمندری طوفان بائپر جوائے کی شدت میں کمی آ گئی ہے۔ ناخوشگوار حالات سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کے حفاظتی دستے تیار ہیں۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے سمندری طوفان کے حوالے سے 15 واں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق یہ سسٹم کراچی سے 410 کلومیٹر، ٹھٹھہ سے 460 کلومیٹر اور اورماڑہ سے 650 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔ طوفان مسلسل شمال کی جانب 4 سے 5 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھ رہا ہے۔ کراچی میں گرد آلو ہوائیں چلنے لگیں۔ چیف میٹرولوجسٹ نے کہا کہ طوفان کی زیادہ سے زیادہ شدت کے ساتھ ہوائیں 140سے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں، جبکہ طوفان کے اطراف 35 سے 40 فٹ اونچی لہریں اٹھ رہی ہیں، سمندر کی سطح کا درجہ حرارت 29 سے 31 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ جبکہ کور کمانڈر کراچی نے کہا ہے کہ مشکل وقت میں عوام کو کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے رات گئے ممکنہ سمندری طوفان بائپر جوائے کے سلسلے میں بدین میں ہنگامی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں موجود ڈی جی رینجرز سندھ اور جی او سی حیدرآباد سمیت فوجی و سول اداروں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ اجلاس میں کورکمانڈر کراچی کو بریفنگ دی گئی۔ کور کمانڈر نے بروقت تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ ممکنہ خطرے سے نمٹنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ کور کمانڈر کراچی نے بتایا کہ اب تک پاک فوج کے دستے ریسکیو کیلئے مختلف مقامات پر پہنچ چکے ہیں ۔ دوسری جانب ڈی سی بدین آغا شاہ نواز خان نے کہا کہ سمندری طوفان کا پاکستان کی جانب فاصلہ کم اور خطرات میں اضافہ ہو گیا۔ جبکہ پاک آرمی رینجرز اور سرکاری افسران وملازمین آبادی کے انخلا اور منتقلی میں مصروف ہیں۔ دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے سمندری طوفان کی پیش نظر عوام کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنے اور انتظامیہ سے تعاون کی اپیل کی ہے۔ 'بائپر جوائے' سے کراچی، ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں کو خطرہ ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے پارٹی عہدیداروں و کارکنان کو بھی ہدایات دیں کہ وہ امدادی سرگرمیوں میں انتظامیہ کا ہاتھ بٹائیں۔ سندھ کے ساحلی علاقوں میں گرد چمک کیساتھ 300 ملی میٹر بارشیں ہو سکتی ہیں۔ کمشنر کراچی نے تمام امتحانات منسوخ کر دیئے۔ ممکنہ اثرات کے دوران سمندری طوفان کے جنوب مشرقی سندھ کے ساحلی پٹی تک پہنچنے کی صورت میں 13 اور 17 جون کے دوران ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر اور عمر کوٹ کے اضلاع میں وسیع پیمانے پر آندھی، گرج چمک، تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارش اور تیز ہواؤں کے جھکڑ چل سکتے ہیں جن کی رفتار 80 سے 120 کلو میٹر فی گھنٹہ ریکارڈ ہو سکتی ہے۔ ہلال احمر سندھ کی جانب سے بدین میں ساحلی پٹی کے قرب و جوار کی آبادی کی انخلاء کا عمل شروع کر دیا گیا۔ پیر کو کئی خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ پختہ عمارتوں میں منتقلی کا عمل آج بھی جاری رہے گا۔ سمندری طوفان کے پیش نظر ساحلی پٹی والے شہروں سے لوگوں کا انخلاء رات بھر جاری رہا۔ کیٹی بندر کی 13000 آبادی خطرے میں ہے جس میں 3000 کو رات بھر منتقل کیا گیا ہے۔ گھوڑا باڑی کی 5000 آبادی کو خطرہ ہے جس میں 100 لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ جبکہ شہید فاضل راہو کی 4000 آبادی کو طوفان کا خطرہ ہے جس میں 3000 کو منتقل کیا گیا ہے۔ بدین کی 2500 آبادی کو خطرہ ہے جس میں سے 540 ابھی تک محفوظ مقام پر منتقل ہو چکے ہیں۔ شاہ بندر کی 5000 آبادی سمندری طوفان کی زد میں آنے کا خطرہ ہے اس لئے 90 لوگوں کو رات منتقل کیا گیا ہے۔ جاتی کی 10000 آبادی کو طوفان کا خطرہ ہے اس لئے رات بھر 100 لوگوں کو منتقل کیا گیا۔ کھارو چھان کی 1300 کی آبادی کی آبادی کوخطرہ ہے جس میں سے 6لوگ رات بھر منتقل کئے گئے۔ ابھی تک 40800 میں سے 6836 لوگ منتقل ہو چکے ہیں باقی لوگوں کی منتقلی کا سلسلہ دن بھر جاری رہے گا۔ ٹھٹھہ، بدین اور سجاول اضلاع کے لوگوں کو بھی انتظامیہ منتقل کرتی رہے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ لوگ اپنے گھر چھوڑنا نہیں چاہتے لیکن ان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ وزیراعلیٰ نے لوگوں کو اپیل کی کہ انتظامیہ سے تعاون کریں اور محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں۔ ممکنہ سمندری طوفان بائپر جوائے سے بچنے کیلئے حفاظتی اقدامات کرنے کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز سندھ، جی او سی حیدر آباد گیریژن سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں بائپر جوائے سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی بنائی گئی اور پاک فوج کی خدمات لیتے ہوئے تازہ دستے حفاظتی اقدامات کے طور پر تعینات کر دیئے گئے۔ مجموعی طور پر ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں سے تقریباً 90,000 شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے گا۔ کراچی میں چالیس سے زائد عمارات کی بھی خطرات کے پیش نظر فوری طور پر انخلاء کیلئے شناخت کر لی گئی ہے۔ ہر طرح کے نقصانات کی روک تھام اور عوام کی بھرپور امداد کیلئے پاک فوج صف اول میں اپنا بھرپور کردار ادا کریگی ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ممکنہ سمندری طوفان کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے رابطہ کیا۔ وزیراعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعلیٰ کی قیادت میں سندھ حکومت نے جو انتظامات کئے ہیں قابل تعریف ہیں۔ میں نے سندھ حکومت کو وفاقی حکومت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انشاء اللہ ہم عوام کے تعاون سے اس صورتحال پر قابو پا لیں گے۔ سمندری طوفان کے اثرات کے پیش نظر سندھ حکومت نے تمام ضلعی افسروں ملازمین کو چھٹیاں منسوخ کر دیں ہیں اور کراچی سمیت ساحلی اضلاع میں کنٹرول روم قائم کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ زیر تعمیر عمارتوں پر لگے میٹریل بھی ہٹانے کا حکم صادر کیا گیا ہے۔ محکمہ صحت اور کے ایم سی ہسپتال ہائی الرٹ پر کر دیئے گئے ہیں جبکہ ڈی ایم سیز اور کنٹونمنٹ کو بل بورڈ ہٹانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ خطرناک عمارتوں سے رہائشیوں کی نقل مکانی اور محفوظ مقامات پر منتقلی اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف کیمپ قائم کرنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔ سمندری طوفان بپر جوائے کے پیش نظر پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ممکنہ متاثرہ علاقوں کی طرف پاک فوج کے اضافی دستے روانہ ہوئے۔ ملیر کینٹ سے مزید دستے ساحلی علاقوں کی طرف روانہ ہوئے۔ امدادی دستے کیماڑی، وسطی، غربی اور جنوبی اضلاع میں تعینات کئے جائیں گے۔ پاک بحریہ نے سمندری طوفان بپر جوئے کے پیش نظر سندھ کے ساحلی علاقوں میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور بر وقت مدد فراہم کرنے کے لیے اپنے تمام وسائل اور مطلوبہ اثاثوں کے ساتھ اپنی تیاریاں مکمل کر لیں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانا شروع کر دیا۔ ترجمان پا ک بحریہ کے مطابق نیوی کے دستوں نے شاہ بندر سے متصل گوٹھوں سے لگ بھگ 1000افراد کی محفوظ مقام پر نقل مکانی میں مدد فراہم کی اور 64ماہی گیروں کو سمند ر سے ریسکیو کیا۔ بدلتی صورت حال اور بر وقت امدادی کارروائیوں کی نگرانی کے لیے ہیڈ کوارٹر کمانڈر کراچی میں سائیکلون مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا گیا ہے۔ سمندری طوفان کے پیش نظر سی اے اے نے ایوی ایشن کمپنیز کو حفاظتی اقدامات کیلئے ایک اور سرکلر جاری کر دیار سی اے اے سرکلر کے مطابق چھوٹے طیاروں کو محفوظ مقام پر پارک کیا جائے، طیاروں کو ونگز سے وزن لگا کر باندھا جائے، کھلے سامان کو سٹور میں رکھا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سمندری طوفان کے پیش نظر تمام وسائل بروئے کار لاکھر لوگوں کی حفاظت کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سندھ حکومت این ڈی ایم اے اور دیگر ادارے ساحلی علاقوں میں موبائل ہسپتالوں کا قیام یقینی بنائیں، ممکنہ متاثرہ علاقوں میں ہنگامی طبی امداد کا انتظام یقینی بنایا جائے، نقل مکانی کرنے والے افراد کے کیمپوں میں پینے کے صاف پانی اور خوراک کا انتظام یقینی بنایا جائے۔ جبکہ وزیرِ اعظم نے پاور منسٹر انجینئر خرم دستگیر خان کو جنوبی سندھ کے اضلاع میں سمندری طوفان کے اثرات ختم ہونے تک موجود رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاور منسٹر آئندہ چند دن ساحلی علاقوں میں 24 گھنٹے بجلی کے ترسیلی نظام کی نگرانی کریں۔ بدھ کو وزیر اعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سمندری طوفان بپر جوائے سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال پر جائزہ اجلاس کی اسلام آباد میں صدارت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء شیری رحمن، اسحاق ڈار، انجینئر خرم دستگیر خان، مخدوم مرتضی محمود، مشیر وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، وزیرِ مملکت ڈاکٹر مصدق ملک، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، سندھ اور بلوچستان کے چیف سیکٹریز اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو سمندری طوفان بپر جوائے کے راستے اور ممکنہ ساحلی علاقوں سے ٹکراؤ پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ طوفان کی موجودہ صورتحال کے مطابق طوفان 15 جون کو ممکنہ طور پر کیٹی بندر سے ٹکرائے گا اور تین دن تک مکمل طور پر ختم ہونے کی پیش گوئی ہے۔ اوسطاً 140-150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ساحلی علاقوں سے اس وقت 50 ہزار سے زائد لوگوں اور مجموعی طور پر تقریباً 9 ہزار گھرانوں کی نقل مکانی کروائی جا رہی ہے جو 90 فیصد تک مکمل کر لی گئی ہے۔ وزیرِ اعظم نے سمندری طوفان بپر جوائے کے پیش نظر پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کمیٹی قائم کردی۔ وزیرِ موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن کی صدارت میں پاور منسٹر انجینئر خرم دستگیر خان، وزیرِ غذائی تحفظ طارق بشیر چیمہ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، حکومت سندھ اور بلوچستان کے نمائندے، محکمہ موسمیات اور این آئی ایچ کے نمائندے شامل ہونگے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے عوام کو آگاہ رکھے، ساحلی علاقوں سے لوگوں کا مکمل انخلاء یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ طوفان سے ممکنہ طور پر متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو امدادی سامان کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ وزیراعظم نے کہاکہ سمندری طوفان بپر جوائے سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال سے انشاء اللہ سب ادارے مل کر نبرد آزما ہونگے۔ موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن نے کہا کئی سالوں سے بحیرہ عرب کے طوفانوں کی تعداد اور شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ آنے والے وقتوں میں طوفانوں کی شدت اور تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ سطح سمندر کا درجہ حرارت 30 سے 32 درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہے۔ خیال رہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان بپر جوائے کی شدت برقرار ہے اور طوفان کے اثرات پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں میں آنا شروع ہو گئے ہیں۔ بلوچستان کے ساحلی علاقے اورماڑہ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ سمندری لہریں قریب سڑک تک پہنچ رہیں ہیں۔ اورماڑہ میں سمندری پانی بھی داخل ہو گیا ہے۔ شرجیل میمن نے شہریوں سے کہا ہے وہ احتیاط کریں۔ ان علاقوں کا دورہ کیا جن کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ پانی جزائر بابا بھٹ میں داخل ہو گیا۔ قومی اسمبلی میں سمندری طوفان بچاؤ کیلئے ایوان میں خصوصی دعا کی گئی۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ قدرتی آفت کا سامنا کرنے کا خطرہ ہے، اللہ کرم کرے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت بھی کام کر رہی ہے اور بلوچستان میں اس پر کام ہو رہا ہے، لوگوں کو بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئے۔ بعد ازاں اجلاس میں مولانا عبدالاکبر چترالی نے سمندری طوفان سے بچانے کے لئے ایوان میں دعا کرائی۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سمندری طوان کے باعث ساحلی پٹی پر رہائش پذیر افراد کو روزانہ ایک وقت کا کھانا اور ایک ماہ کا راشن فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کامران ٹیسوری نے سمندری طوفان کے حوالے سے گورنر ہائوس میں ٹول فری نمبر جاری کر دیا اور کہا کہ سمندری طوفان سے متاثرہ افراد 1366 نمبر پر رابطہ کرسکتے ہیں، ان کی بھرپور مدد کی جائے گی۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان کے پیش نظر ساحلی پٹی پر لوگوں کا انخلا رات بھر جاری رہا جس میں 40ہزار 800 میں سے 8800 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھاکہ لوگ گھر چھوڑنا نہیں چاہتے، محفوظ مقام پر منتقلی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، عوام انتظامیہ سے تعاون کریں اور محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں۔ واضح رہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان بپر جوائے کے زیر اثر آج سے ٹھٹھہ، بدین، تھرپارکر اور عمرکوٹ میں بارشیں متوقع ہیں۔ طوفان کے پیش نظر کراچی، حیدرآباد سمیت ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار اور میرپورخاص میں 14 سے 16جون کے درمیان آندھی اور موسلا دھار بارش متوقع ہے۔ دوسری جانب آج کراچی میں بھی دوپہر یا شام تک تیز بارش ہوسکتی ہے جب کہ شہر میں گرد آلود ہوائیں چلنے کے بھی امکانات ہیں۔ حافظ آباد میں گزشتہ روز شدید آندھی اور طوفان کی وجہ سے متعدد مقامات پر درخات اور بجلی کے پول گر گئے جس کی وجہ سے شہر اور مضافاتی علاقوں میں بجلی کی سپلائی معطل رہی جبکہ جگہ جگہ سائن بورڈ بھی اکھڑ گئے۔ چناب نگر میں طوفانی بارش سے دیواریں، چھتیں گرنے سے بچہ جاں بحق 8 افراد زخمی ہو گئے۔ پی آئی اے نے بحیرہ عرب میں اٹھنے والے سمندری طوفان اور اس سے بچنے کے ممکنہ اقدامات مکمل کر لئے، سمندری طوفان بائپر جوائے کے اثرات ہوائی اڈوں اور ہوائی گزرگاہوں پر آج صبح3 بجے شروع ہوں گے۔ متوقع تیز ہوائوں اور گردوغبار کی وجہ سے پروازوں کا رخ متبادل ائر پورٹس کی جانب موڑ دیا جائے گا۔ کراچی اور سکھر کی پروازوں کیلئے خراب موسم ہونے کی صورت میں لاہور یا ملتان کو متبادل ائیر پورٹس کی حیثیت سے استعمال کیا جائے گا۔ سندھ اسمبلی نے گزشتہ روز آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ پر عام بحث شروع کر دی۔ ایوان کی کارروائی کے آغاز میں سندھ سے سمندری طوفان کا خطرہ ٹل جانے کیلئے خصوصی دعا کرائی گئی۔وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کیا ہے کہ ساحلی پٹی سے 22 ہزار 260 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ ٹھٹھہ سے 4 ہزار‘ بدین سے 17 ہزار 320‘ سجاول سے 4 ہزار 727 ‘ کیٹی بندر سے 3 ہزار‘ تحصیل گھوڑا باری سے ایک ہزار‘ بدین‘ تحصیل شہید فاصل راہو سے 14 ہزار 310 ‘ تحصیل جاتی سے ایک ہزار 727 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ کیٹی بندر میں 7 اور گھوڑا باری میں 3، ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔ سجاول کی تحصیل جاتی میں 4 کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔ پاک فوج کے تازہ دم دستے طوفان بیر جوائے سے نمٹنے کیلئے ٹھٹھہ اور سجاول میں تعینات کر دیئے گئے۔ جی او سی حیدر آباد ڈویژن نے کیٹی بندر‘ ضلع ٹھٹھہ اور سجاول کے علاقوں کا دورہ کیا۔ جی او سی سول انتظامیہ پولیس اور رینجرز کو ا نخلاء کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی۔ جی او سی نے سمندری طوفان سے بچنے کیلئے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا اور کہا کہ پاک فوج عوام کو مشکل وقت میں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی۔
سمندری طوفان؍ بار ش
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ریلوے مین لائن ون کی اپ گریڈیشن کا کام ترجیحی بنیادوں پر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم ایل ون پاکستان ریلوے کے نظام کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان مستقبل میں اپنے ریلوے نظام اور بندرگاہوں کے ذریعے خطے کے دیگر ممالک کیلئے اہم تجارتی راہداریاں فراہم کرے گا۔ پاکستان ریلوے کی بحالی کیلئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق منگل کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت پاکستان ریلویز میں اصلاحات اور مین لائن ون کی اپ گریڈیشن پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، سید نوید قمر، خواجہ سعد رفیق اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو ریلوے میں جاری اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ برس تباہ کن سیلاب کے بعد ریلوے نے ہنگامی بنیادوں پر اپنے آپریشنز کو بحال کیا۔ اس وقت ریلوے کی ڈیجیٹلائزیشن پر کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ ریلوے ٹکٹنگ کے نظام کو بھی مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے۔اجلاس کو مین لائن ون اپ گریڈیشن منصوبے پر پیش رفت بالخصوص منصوبے کے مختلف آپشنز اور مراحل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مستقبل میں اپنے ریلوے نظام اور بندرگاہوں کے ذریعے خطے کے دیگر ممالک کیلئے اہم تجارتی راہداریاں فراہم کرے گا، پاکستان ریلوے کی بحالی کیلئے حکومت ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سابق رکنِ قومی اسمبلی حنیف عباسی نے ملاقات کی۔ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ خیبر پی کے کو ترقی اور امن کا گہوارہ بنا کر رہیں گے، گزشتہ حکومت نے خیبر پی کے ترقی کو یکسر نظر انداز کیا،بجٹ 2023-24 میں ضم شدہ قبائلی اضلاع کی ترقی کیلئے خصوصی اقدامات شامل کئے ہیں۔ منگل کووزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کااظہارانہوں نے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والی مسلم لیگی قیادت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے منگل کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ خیبر پختونخوا کے آئندہ انتخابات پر تفصیلی مشاورت بھی گفتگو کا حصہ رہی۔ ملاقات میں شرکا نے وزیرِ اعظم کو بجٹ 2023-24 میں خیبرپی کے اور قبائلی اضلاع کی ترقی کیلئے اقدامات کی شمولیت پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ خیبر پی کے کو ترقی اور امن کا گہوارہ بنا کر رہیں گے۔ گزشتہ حکومت نے خیبر پختونخوا کی ترقی کو یکسر نظر انداز کیا۔ خیبر پی کے کے باصلاحیت نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرض اور لیپ ٹاپس فراہم کریں گے۔ خیبر پختونخوا کے کسانوں کو معیاری بیج اور برقت کھاد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی سے لیس کریں گے۔ سرحدی اضلاع میں تجارت میں سہولت فراہم کرکے لوگوں کی معاشی مشکلات دور کریں گے۔وزیراعظم محمد شہباز شریف سے رکنِ قومی اسمبلی ناز بلوچ نے ملاقات کی۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی دعوت پر 14 سے 15 جون تک آذربائیجان کا سرکاری دورہ کریں گے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان جانب سے منگل کو جاری بیان کے مطابق آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے ترجیحی شعبوں کی نمائندگی کرنے والے وزراء وزیر اعظم کے وفد کا حصہ ہوں گے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف صدر الہام علیوف سے تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی سمیت تعاون کے اہم شعبوں پر وسیع مذاکرات کریں گے جبکہ وہ کثیرالجہتی فورمز میں باہمی تشویش اور تعاون کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ بیان کے مطابق پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات عقیدے، ثقافت اور تاریخ کی مشترکات سے جڑے ہوئے ہیں اور باہمی اعتماد اور علاقائی اور عالمی معاملات پر نظریات کے تبادلے سے مضبوط ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قیادت کی سطح پر متواتر تبادلے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے رشتوں کو اجاگر اور پاکستان اور آذربائیجان کے عوام کے باہمی فائدے کے لیے قریبی کثیر جہتی تعاون میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ بجٹ 24-2023ء نوجوانوں کی ترقی کاروبار اور روزگار کا تاریخی بجٹ ہے۔ مایوسیوں کو مٹانا ملک و قوم کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی سے نیا اعتماد اور امید بحال کرنا ہو گی۔ 24-2023ء کے ذریعے زرعی شعبے کیلئے مراعات جاری رکھیں گے۔ ان اقدامات سے غذائی تحفظ حاصل ہوگا۔ نوجوانوں کو زرعی ترقی میں حصہ دار بنا رہے ہیں۔ کسانوں، نوجوانوں کو زرعی اور کاروباری قرضہ جات سے کسان نوجوان اور پاکستان خوشحال ہوں گے۔ سی ڈی اے نے آئی جے پرنسپل روڈ کا 7 ارب کا میگا منصوبہ مکمل کرلیا ہے۔ آج وزیراعظم شہباز شریف افتتاح کریں گے۔ مذکورہ منصوبے پر کام 2020ء میں شروع کیا گیا تھا جو بغیر کسی تعطل کے جاری رہا ہے‘ گذشتہ روز کابینہ نے آئی جے پرنسپل روڈ کا نام تبدیل کر کے اسے کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے نام سے منسوب کر دیا گیا ہے۔
سمندری طوفان: انخلاجاری، وزیراعظم نے کمیٹی بنادی
Jun 14, 2023