لاہور(کامرس رپورٹر )’ آستانہ فنانس ڈیز‘‘ کے بعد آستانہ بین الاقوامی فورم کی نمائندہ تقریب میں پانچ ملکوں کے سربراہوں نے شرکت کی جن میں قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی، کرغزستان کے صدر جباروف،بوسنیا ہرزیگووینا کی صدارت کی چیئرویمن Željka Cvijanovi ، ازبکستان کے وزیر اعظم عبداللہ اریپوف، قازقستان کے صدر Kassym-Zhomart Tokayev شامل ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ عالمی اداروں جیسے آئی ایم ایف ، یونیسکو، یورپی تنظیم برائے سلامتی و تعاون(اوایس سی ای) کے اعلیٰ عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔ ان رہنمائوں نے ماحولیاتی تبدیلی، عالمی سلامتی اور پائیداری جیسے درپیش مسائل کے حوالے سے ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجوں پر توجہ دی۔ تقاریب کے تسلسل میں وسط ایشیا اور پاکستان میں گرین انویسٹمنٹ پرنسپلز (جی آئی پی) ریجنل دفتر نے سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان یاسین انور کی زیر صدارت ای ایس جی رپورٹنگ پر ایک پینل مباحثے کا انعقاد کیا جس میں جی آئی پی اقدام کے سلسلے میں ماحولیاتی خطرات کے بندوبست پر اسٹیٹ بینک کے تجربات کو اجاگر کیا گیا۔آئی ایف آر ایس فاؤنڈیشن کے تحت انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز بورڈ برائے پائیدار ترقی (آئی ایس ایس بی) کے ٹیکنیکل ڈائریکٹر روی ابی وردنا نے بتایا کہ 27 جون تک آئی ایس ایس بی پائیداری سے متعلق مالی معلومات ظاہر کرنے اور معیار بند ماحولیات سے متعلق اعدادوشماربتانے کے لیے آئی ایف آر ایس کی عمومی شرائط کی منظوری دے گا۔ مباحثے کے شرکا کے مطابق اگرچہ یہ اعدادوشمار ظاہر کرنے کی حیثیت رضاکارانہ ہوگی تاہم وسط مدت میں ان معیارات کا ملکی حدود میں نفاذ اہم ہے اور وقت کی ضرورت ہے۔