تبلیغ ....ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی
drsakhawat@gmail.com
یہ سطور میں مکہ مکرمہ سے لکھ رہا ہوں۔ آج ذی الحج کی چھ تاریخ ہے۔ کل ہماری منی روانگی ہے۔ہم نے یکم ذی الحج کو عمرہ تمتع مکمل کر لیا تھا۔بدھ 5 جون کو نیو یارک سے چلے تھے۔ جمعرات کو ائجیپٹ ایئر سے جدہ پہنچ گئے۔ اس بار بارہ گھنٹوں کی بجائے بارہ منٹ میں ہی امیگریشن ہو گیا اور حکومتی اہتمام سے بذریعہ بس جحفہ پہنچ کر احرام پہنا۔ ہم کاروان باقر العلوم مغل پورہ لاہور کے ذریعہ حج کر رہے ہیں جو بہترین انتظامات کا غماز ہے ،کارواں سالار علامہ رائے ظفر علی خان نے جحفہ کے قریب خیبر ریسٹورینٹ پر سب حجاج کو ویلکم کہا اور ڈنر کا اہتمام کیا۔ لاہور سے آنے والے حجاج اور ہم نے احرام پہن کر تلبیہ کہہ کر مغرب و عشاءاداکی اور بسوں کے ذریعے حرم سے تھوڑے فاصلہ پر خالدیہ ون پہنچ گئے۔ فجر کے وقت ہو ٹل پہنچے جبکہ تہجد کی ادائیگی راستہ ہی میں ہو گئی تھی۔ راستہ بھر تلبیہ کا دور چلتا رہا۔ حدود حرم پر تلبیہ ختم کر دیا تھا۔ اس لئے کہ اللہ کے رجسٹر میں حاضری لگ گئی تھی اور کلاس شروع ہو گئی تھی ´جمعہ وجماعت کی ادائیگی اوراتمام طواف و سعی و تقصیر کے بعد ہماری یہ روٹین ہے کہ پانچوں نمازیں جماعت سے ہو رہی ہیں۔تینوں وقت کا کھانا بہت عمدہ ہے۔ چوبیس گھنٹے ٹھنڈے پانی کی سبیلیں لگی ہیں۔ چائے کا ہمہ وقت اہتمام ہے۔ روزانہ ہر نماز کے بعد درس و محفل و مجلس کا اہتمام ہوتا ہے۔ کچھ حجاج ہمارے رات کو کچھ دن کو حرم چلے جاتے ہیں۔کچھ تو غار حرا تک ہو آئے۔ حرم جائیں تو ایسے لگتا ہے کہ حاجیوں کا سفید سمندر ٹھاٹیں مار رہا ہے۔ ائیر پورٹ سے میقات تک اور پھر حرم تک بلکہ پورے مکہ و حجاز میں اسلام کی شان و شوکت نظر آرہی ہے۔ مواخات و مواسات اسلامی عروج پر ہے۔ حجاج کے ہمہموں نے عرش ہلا رکھا ہے۔ ہر طرف رحمت الہی موجزن ہے۔ حجاج ربط خالق و مخلوق کے بندھن میں بندھ چکے ہیں۔ ہر ایک اپنی توبہ کی قبولیت اور حصول نجات کیلئے کوشاں ہے۔ نہ کوئی طواف میں کہنی مارتا ہے ، نہ سعی میں کوئی حق تلفی کرتا ہے
نہ زمزم پیتے وقت کوہی روکتا ہے۔ نہ کوئی کسی پر فتوی لگاتا ہے۔ کوئی ہاتھ کھول کے نماز پڑھے یا باندھ کے کوئی پابندی نہیں ، کوئی کسی کو گھورتا نہیں ہے ، گالے گورے کے امتیاز مٹ گئے، نہ چوری نہ ڈاکہ نہ ہتک عزت ، نہ تعصب نہ حسد ، نہ تعصب نہ بغض، نہ لیگ پلنگ نہ بد خوئی۔ ہر ایک اسوہ تقوی و زہد بنا ہے۔کاش کہ یہی مواخات و مواسات و روش حدود حرم کے باہر بھی رہتی۔ کیسے ایک امام کے پیچھے سب کھڑے ہوجاتے ہیں۔کوئی کسی کو کافر نہیں کہتا۔ کو کسی کو اذیت نہیں دیتا۔ عزتیں محفوظ ہیں۔ وقار کو کوئی خطرہ نہیں۔ وحدت برقرار ہے ہمارے کارواں کے ساتھ کاروان الکوثر ملتان اور کاروان حسینی انٹرنیشنل لاہور و لندن بھی مل گئے ہیںمندرجہ ذیل علامہ حضرات بھی راہنمائی کیلئے موجود ہیں۔ سید محمد سبطین کاظمی لندن، ملک وسیم عباس بو ترابی نیوجرسی ، مختار حسین حسینی ملتان، محمد شکیل حسنی ہنگو جبکہ پاکستان امریکہ اور یو کے سے بہت سارے شعراءبھی تشریف فرماہیں جو باری باری خطاب فرماتے ہیں۔ راشد زیدی اور شیخ حر بنہ محافل و مجالس کے انچارج ہیں۔ رائے اطیب مہدی آف نیو یارک ڈائریکٹر ہیں جو اہتمام و انصرام میں لگے ہیں جبکہ ڈاکٹر عامر ، حاجی محمد رزاق گجر، زین بخاری، منظور جعفری کے فرزند سلیم بخاری اور فرحان رضوی سمیت دسیوں والنٹیرز خدمت الحجاج میں مصروف خدمت ہیں۔ بھائیوں کے ساتھ ساتھ ہماری بہنوں کی بڑی تعداد بھی موجودہے۔ معصوم بچوں اور بچیوں کی موجودگی رونق میں اضافہ کا سبب ہے۔ اگرچہ سفر حج میں بالکل وقت نہیں ملتا تاہم نیند کی قربانی دیکر یہ سطور لکھ دیں
ہم آپ سب کیلئے دعا گو ہیں آپ سب ہمارے لئے دعا فرمائیے گا “باقی اگلے ہفتہ بشرط زندگی“