اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مختلف وزارتوں کے لیے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دے دی گئی۔ کابینہ ڈویژن کے لیے کسٹمز ڈیوٹیز اور ٹیکسز کے بقایا جات ادا کرنے کے لیے 12 کروڑ 68 لاکھ روپے، صدارتی سیکرٹریٹ کے لیے ملازمین سے متعلق اخراجات کو پورا کرنے کے لیے دو کروڑ 90 لاکھ روپے، وزارت صحت کی ایمیونائزیشن کی سرگرمیوں کے لیے 54 کروڑ روپے، وزارت امور کشمیر کے لیے ہے۔ 4.4 ارب روپے، وزارت ہاؤسنگ کے لیے 37 کروڑ روپے، نادرا کی طرف سے صومالی نیشنل شناختی سسٹم کی تیاری کے لیے 33 کروڑ 20 لاکھ روپے، وزارت خزانہ کے لیے آڈٹ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کی ترقی کے لیے نو کروڑ69 لاکھ روپے، وزارت داخلہ کے لیے کور ہیڈ کوارٹرز بنانے کے لیے 60 کروڑ روپے، کور، فرنٹیرز کور ہیڈ کوارٹرزکے پی بنانے کے لیے وزارت داخلہ کے لیے آٹھ کروڑ، 70 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دے دی۔ ای سی سی نے وزارت پٹرولیم کی ایک سمری کی منظوری دی، جس کے تحت9 ارب روپے جاری کیے جائیں گے اور ان سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور پی ایس او کے پرائس کلیمز کی ادائیگی کی جائے گی۔ وزارت صنعت و پیداوار کی تجویز پر ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت بھی دے دی گئی، یہ اجازت اس بات سے مشروط ہوگی کہ چینی کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوگا اور اگر مارکیٹ میں ایسا ہوا تو یہ اجازت منسوخ کر دی جائے گی۔ ای سی سی نے او جی ڈی سی ایل کے لیے 82 ارب کی پی ایچ ایل فائنانس کی سہولت کی منظوری دے دی۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ او جی ڈی سی ایل فنڈز موصول ہونے کے بعد اپنے ذمہ بقیہ جات ادا کرے۔
ای سی سی نے چینی برآمد کرنے، متعدد وزارتوں کے لئے ضمنی گرانٹس کی منظوری دیدی
Jun 14, 2024