اسلام آباد (خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ ن اور پی پی کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور جس میں اسحاق ڈار، ایاز صادق، رانا ثناء اللہ، یوسف رضا گیلانی، نوید قمر اور شیری رحمان نے شرکت کی، اجلاس کے بعد یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بات ہوتی ہے مگر ایک نشست میں بات مکمل نہیں ہو سکتی، صرف بجٹ کا معاملہ نہیں، ہمیں پنجاب میں سپیس چاہئے، یہ پہلے بھی کہا تھا، کچھ ایشوز وزیراعظم، کچھ ایشوز وزیراعلیٰ سے متعلق ہیں، ہمارے درمیان تحریری معاہدہ ہوا ہے، سپیس کو پیدا کرنے کیلئے ماحول ضروری ہے۔ شیری رحمن نے کہا کہ پنجاب میں دوسرے اتحادیوں کی سکیمیں بجٹ میں شامل کی گئیں مگر پی پی کی نہیں، ن لیگ کے ساتھ معاملات میں اب تک پیشرفت ہو جانی چاہئے تھی، ہمارا ن لیگ سے تحریری معاہدہ ہوا تھا، ن لیگ نے ہم سے مشاورت میں بہت دیر کر دی، پیشرفت ہو رہی ہے مگر بہت دیر میں ہو رہی ہے، سیاست میں ٹائمنگ بہت اہم ہوتی ہے، ہم ان کو بلیک میل تو نہیں کریں گے، چین سے زوم میٹنگ کرکے کہا گیا بجٹ پر بریفنگ ہے اس نہج پر بات پہنچنی نہیں چاہئے تھے، بجٹ میں ہم سب ساتھ بیٹھتے تو شاید اپوزیشن کو بھی سمجھا سکتے تھے، ہمارے تحفظات پر پیشرفت دیر سے ہوئی ہے، بجٹ تشکیل کیلئے پی ایس ڈی میں صرف سندھ کی بات نہیں کی، بجٹ تشکیل پر مہینوں پر حکومت کو بریفنگ کا کہا تھا، ذاتیات کی سیاست نہیں کرتے، دشمنوں کو دوست بھی بنایا۔ پنجاب میں بھی ہمارے ارکان کو فنڈز نہیں دیئے جا رہے، ابھی بھی وقت ہے ڈائیلاگ کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے۔